رحمت لٹا رہا ہے رمضان کا مہینہ---برائے اصلاح

الف عین
محمّد خلیل الرحمن،فلسفی،عظیم،یاسر شاہ
-------------
افاعیل--مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
---------------
رحمت لٹا رہا ہے رمضان کا مہینہ
سایہ فگن ہے ہم پر قرآن کا مہینہ
-----------
رحمت برس رہی ہے چاروں طرف ہمارے
لگتا ہے مجھ کو یہ ہے ایمان کا مہینہ
----------------
نیکی کے کام کرنا آسان ہو گیا ہے
شیطان کے لئے ہے زندان کا مہینہ
---------------
اپنے گناہ کی ربسے مانگتے ہیں بخشش
کہتے ہیں سب ہی اِس کو رحمان کا مہینہ
----------------
یہ وقت قیمتی ہے سستی نہ اِس میں کرنا
سمجھو نہ اِس کو لوگوں پکوان کا مہینہ
---------------
رب کی پکار سُن کر دینا جواب اس کو
قسمت سے مل گیا ہے رحمان کا مہینہ
-----------------
موقع ملا ہے تجھ کو ارشد بناؤ قسمت
ایسے گزر نہ جائے رمضان کا مہینہ
 

منذر رضا

محفلین
ارشد صاحب شاید دوسرے شعر میں شتر گربہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باقی اساتذہ بہتر جانتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
رمضان کے تعلق سے یہ غزل بہترین ہے تمہاری، جس کا ٹیگ نہیں ملا تھا مجھے!
رحمت لٹا رہا ہے رمضان کا مہینہ
سایہ فگن ہے ہم پر قرآن کا مہینہ
----------- درست

رحمت برس رہی ہے چاروں طرف ہمارے
لگتا ہے مجھ کو یہ ہے ایمان کا مہینہ
---------------- شتر گربہ کی بات درست ہے

نیکی کے کام کرنا آسان ہو گیا ہے
شیطان کے لئے ہے زندان کا مہینہ
--------------- ٹھیک ہے

اپنے گناہ کی ربسے مانگتے ہیں بخشش
کہتے ہیں سب ہی اِس کو رحمان کا مہینہ
----------------' رب سے' تقسیم ہو گیا ہے
گناہوں کی بخشش یا ایک ہی گناہ کی؟

یہ وقت قیمتی ہے سستی نہ اِس میں کرنا
سمجھو نہ اِس کو لوگوں پکوان کا مہینہ
--------------- لوگو! لوگوں نہیں، درست

رب کی پکار سُن کر دینا جواب اس کو
قسمت سے مل گیا ہے رحمان کا مہینہ
----------------- پہلے مصرع کا ربط نہیں دوسرے مصرعے میں

موقع ملا ہے تجھ کو ارشد بناؤ قسمت
ایسے گزر نہ جائے رمضان کا مہینہ
... یہاں پھر' ایسے' لفظ استعمال کیا ہے۔ یوں ہی استعمال کرنا بہتر ہے
 
الف عین
تبدیلیوں کے بعد دوبارا
-------------
رحمت لٹا رہا ہے رمضان کا مہینہ
سایہ فگن ہے ہم پر قرآن کا مہینہ
-------------
رحمت برس رہی ہے چاروں طرف ہی میرے
لگتا ہے مجھ کو یہ ہے ایمان کا مہینہ
----------------
رکھنا خیال کوئی بھوکا یہاں نہ سوئے
نیکی کے کام کرنا آسان ہو گیا ہے
شیطان کے لئے ہے زندان کا مہینہ
---------------
بخشش مجھے عطا کر میں مانگتا ہوں تجھ سے
کہتے ہیں سب ہی اِس کو رحمان کا مہینہ
---------------

یہ وقت قیمتی ہے سستی نہ اِس میں کرنا
سمجھو نہ اِس کو لوگو پکوان کا مہینہ
---------------
بھولے گناہ سب کو رمضان کی بدولت
آیا ہے بن کے رحمت رمضان کا مہینہ
-------------------

موقع ملا ہے تجھ کو ارشد بناؤ قسمت
یونہی گزر نہ جائے رمضان کا مہینہ
 
خوبصورت ہوگئی ۔

بس صرف مقطع کے پہلے مصرع میں کچھ تبدیلی کرلیں۔

موقع ملا ہے تجھ کو ارشد بنالے قسمت
یا

موقع ملا ہے تم کو ارشد بناؤ قسمت
یا

موقع ملا ہے ہم کو ارشد بنائیں قسمت
 

الف عین

لائبریرین
مزید یہ کہ
رحمت برس رہی ہے چاروں طرف ہی میرے
لگتا ہے مجھ کو یہ ہے ایمان کا مہینہ
----------------
پہلے شتر گربہ کی طرف اشارہ ضروری سمجھا تھا، لیکن اب یہ بھی کہہ رہا ہوں کہ ایمان کا مہینہ کیا وہی ہے جس میں رحمت برس رہی ہو جس کی وجہ سے ایسا لگ رہا ہے، اصل میں نہیں! پھر 'ہی' بھرتی کا ہے
رحمت برس رہی ہے چاروں طرف ہی ہمارے
رمضان اصل میں ہے ایمان کا مہینہ
شاید بہتر لگے
باقی درست ہے غزل
 
Top