حسان خان
لائبریرین
رسول اللہ بے شک لائقِ وصف و ثنا تم ہو
محمد مصطفیٰ واللہ محبوبِ خدا تم ہو
بہارِ گلشنِ کونین ہو ابرِ سخا تم ہو
فزائے فرش ہو زینت دہِ عرشِ علیٰ تم ہو
بس اب اس کے سوا کیا کہہ سکوں شانِ خدا تم ہو
لگا ہے ڈر شریعت کا نہیں کہہ دوں کہ کیا تم ہو
لگاؤ پار کشتی پھنس گئی گردابِ عصیاں میں
کہ شاہا ناخدائے کشتیِ روزِ جزا تم ہو
خدا نے جسمِ اطہر نور کے سانچے میں ڈھالا ہے
سراپا نور یا شمش الضحی بدر الدجی تم ہو
مسیحا بھی اگر آئیں تو کب ہو گی شفا مجھ کو
دیا ہے درد وہ اللہ نے جس کی دوا تم کو
کوئی بندہ تمہیں یا مصطفیٰ کوئی خدا سمجھا
بتاؤں میں کسے جو میں نے جانا ہے کہ کیا تم ہو
حرم کیا دیر کیا دل کیا زمین و آسماں کیسے
مری جاں جلوہ فرما کون ہے اور، جا بجا تم ہو
صبا اُس تک اگر تیری رسائی ہو تو کہہ دینا
خبر لیتے نہیں دل لے کے اچھے دلربا تم ہو
نہ کیونکر حاجتیں بر آئیں مشکل حل نہ ہو کیونکر
کہ جب حاجت روا تم ہو مرے مشکل کشا تم ہو
بھلا کس طرح کھنچتی آپ کی تصویر یا حضرت
کہ جب مشہور ہے عکسِ جمالِ کبریا تم ہو
تو پھر کیوں غم کرے یہ امتِ عاصی قیامت کا
کہ جب روزِ ازل سے شافعِ روزِ جزا تم ہو
دلِ بیدم پہ بدلی حسرت و حرماں کی چھائی ہے
گھٹا دو یا محمد مصطفیٰ ابرِ سخا تم ہو
محمد مصطفیٰ واللہ محبوبِ خدا تم ہو
بہارِ گلشنِ کونین ہو ابرِ سخا تم ہو
فزائے فرش ہو زینت دہِ عرشِ علیٰ تم ہو
بس اب اس کے سوا کیا کہہ سکوں شانِ خدا تم ہو
لگا ہے ڈر شریعت کا نہیں کہہ دوں کہ کیا تم ہو
لگاؤ پار کشتی پھنس گئی گردابِ عصیاں میں
کہ شاہا ناخدائے کشتیِ روزِ جزا تم ہو
خدا نے جسمِ اطہر نور کے سانچے میں ڈھالا ہے
سراپا نور یا شمش الضحی بدر الدجی تم ہو
مسیحا بھی اگر آئیں تو کب ہو گی شفا مجھ کو
دیا ہے درد وہ اللہ نے جس کی دوا تم کو
کوئی بندہ تمہیں یا مصطفیٰ کوئی خدا سمجھا
بتاؤں میں کسے جو میں نے جانا ہے کہ کیا تم ہو
حرم کیا دیر کیا دل کیا زمین و آسماں کیسے
مری جاں جلوہ فرما کون ہے اور، جا بجا تم ہو
صبا اُس تک اگر تیری رسائی ہو تو کہہ دینا
خبر لیتے نہیں دل لے کے اچھے دلربا تم ہو
نہ کیونکر حاجتیں بر آئیں مشکل حل نہ ہو کیونکر
کہ جب حاجت روا تم ہو مرے مشکل کشا تم ہو
بھلا کس طرح کھنچتی آپ کی تصویر یا حضرت
کہ جب مشہور ہے عکسِ جمالِ کبریا تم ہو
تو پھر کیوں غم کرے یہ امتِ عاصی قیامت کا
کہ جب روزِ ازل سے شافعِ روزِ جزا تم ہو
دلِ بیدم پہ بدلی حسرت و حرماں کی چھائی ہے
گھٹا دو یا محمد مصطفیٰ ابرِ سخا تم ہو
(بیدم شاہ وارثی)