رسول اللہ (ص) کی جائے ولادت پر بلڈوزر پہنچ گئے

سید ذیشان

محفلین
Redevelopment of Mecca: Bulldozers bear down on site of Mohamed’s birth

mecca.jpg




Construction company proposes the demolition of a small library near the Grand Mosque to make way for the imam’s residence and an adjacent presidential palace

DAVID USBORNE
plus.png




Thursday 20 February 2014

facebook.png

twitter.png

googleplus.png

reddit.png

linkedin.png

share.png

651
PRINT
A A A

Fresh plans are being drawn up to erect a modern complex on the site of what scholars of Islam contend is the birthplace of the Prophet Mohamed as part of a sweeping multi-billion-dollar redevelopment of the pilgrimage city of Mecca that has already ravaged many sacred sites and structures.

If approved, the project, details of which have been obtained by The Independent, would entail the demolition of a small library steps away from the Masjid al-Haram, or Grand Mosque, which sits directly on top of what are believed to be the remains of the house of the Prophet’s birth.

Hopes that the library, which stands on a raised plinth, and the site beneath it would be spared rose briefly last year when Saudi Arabia’s royal family backed off earlier plans to replace it, either with a sprawling metro rail station to drop off pilgrims or an enormous new library dedicated to King Abdul Aziz, founder of the modern kingdom.

But the construction company in charge of redeveloping the area, the Saudi Binladin Group, proposes that it be razed to make way instead for the imam’s residence and an adjacent presidential palace.

The Saudi royal family are adherents of the Wahabi faith, an austere interpretation of Islam that has served as the kingdom’s official religion ever since the al-Sauds rose to power across the Arabian Peninsula in the 19th century.

The kingdom’s rulers, who deny Mohamed was born in what is known as the House of Mawlid, are opposed to preserving relics of the Prophet because they say it encourages shirq, the sin of worshipping idols other than God.

mecca-3.jpg
A blueprint showing how Mecca will be developedThe rush to transform Mecca at a cost of tens of billions of dollars into a shiny metropolis of skyscrapers and hotels, and the giant expansion of the mosque itself to accommodate ever greater numbers of pilgrims continues pell-mell with scant regard for archaeological preservation of any kind.

Ottoman-era columns in the mosque bearing inscriptions pertaining to the Prophet have been toppled, while the house of his wife, steps from the library, is the site of a giant toilet block.

For critics, the destruction of the Mawlid House would be the final straw. “The last remaining historical site in the kingdom is the birthplace of the Prophet Mohamed, probably the most important site to the Muslim and Shia community around the world,” Dr Irfan al-Alawi, a historian and executive director of the UK-based Islamic Heritage Research Foundation said. “Most people are not even aware there are plans now to destroy it.”

mecca-2.jpg
The Grand mosque and the Kaaba in the holy city of Mecca (Getty Images)Building a grand new residence and a presidential palace would almost certainly mean encroaching on what remains of the house. Once the site is overbuilt with new concrete and marble all opportunity for archaeological exploration would presumably be lost.

The small library – a squat stucco building which rarely opens for visitors – is one of the last existing structures standing in the way of the bulldozers. It was built in the early 1950s as a means of protecting what lies beneath it.
 

سید ذیشان

محفلین
انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت!

دیگر اسلامی ممالک کو اس کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔
 
آخری تدوین:
ایسے مقامات روحانی، مذہبی اور تاریخی اثاثہ ہیں۔ سعودی حکومت کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ توسیعی منصوبے میں بھی اس مقام کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
 

دوست

محفلین
آلِ سعود نے قبریں، قلعے، مسجدیں، کنویں، درخت جس سے بھی "شرک" کی بو آتی محسوس کی پیوندِ زمین کر کے چھوڑے۔ اب تاریخ کی کتابیں اور روائتیں رہ گئیں تاریخ زمانہ نبوی ﷺ کے نام پر۔
 

نایاب

لائبریرین
آلِ سعود نے قبریں، قلعے، مسجدیں، کنویں، درخت جس سے بھی "شرک" کی بو آتی محسوس کی پیوندِ زمین کر کے چھوڑے۔ اب تاریخ کی کتابیں اور روائتیں رہ گئیں تاریخ زمانہ نبوی ﷺ کے نام پر۔
ان میں بھی کافی حد تک " چھانٹی " ہو چکی ۔۔۔۔۔۔۔۔ جو " پیا من بھائی " وہی سلامت باقی " ضعیف و متروک " کے حوالے ۔
 

سید ذیشان

محفلین
میرے خیال میں اس کو اینٹی-وہابی /سلفی دھاگہ نہیں بنانا چاہیے۔ ان کے جو بھی عقائد ہیں وہ خود اس کے ذمہ دار ہیں۔

لیکن ایسے مقامات، جو تمام مسلمانوں کا مشترکہ ورثہ ہیں، ان پر سب کو مل کر ایک مرتبہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ ان کا ہر حال میں تحفظ کرنا ہے۔
 

زیک

مسافر
وقت کے ساتھ نئی تعمیر ضروری ہوتی ہے مگر ساتھ ہی کچھ تاریخی عمارات کو اچھے انداز میں برقرار رکھنا بھی لازم ہے
 

زیک

مسافر
اگر آپ مذہبی وجوہات کو ایک طرف بھی کر دیں تو غور کریں کیا اگر پیرس کی تمام تاریخی عمارات گرا کر ماڈرن بلڈنگ کھڑی کر دی جائیں تو کیا یہ وہی روشنیوں کا شہر کہلائے گا؟ کیا سیاح جوق در جوق اس نئے پیرس جائیں گے؟
 

سید ذیشان

محفلین
اگر آپ مذہبی وجوہات کو ایک طرف بھی کر دیں تو غور کریں کیا اگر پیرس کی تمام تاریخی عمارات گرا کر ماڈرن بلڈنگ کھڑی کر دی جائیں تو کیا یہ وہی روشنیوں کا شہر کہلائے گا؟ کیا سیاح جوق در جوق اس نئے پیرس جائیں گے؟

انسانی بنیادوں پر بھی یہ سب چیزیں انسانی تاریخ کا حصہ ہیں۔ اور جس بے دردی سے ان کو ختم کیا جا رہا ہے اس پر افسوس ہوتا ہے۔ کیونکہ یہ سب دوبارہ تعمیر نہیں کی جا سکتیں۔
 
آلِ سعود نے قبریں، قلعے، مسجدیں، کنویں، درخت جس سے بھی "شرک" کی بو آتی محسوس کی پیوندِ زمین کر کے چھوڑے۔ اب تاریخ کی کتابیں اور روائتیں رہ گئیں تاریخ زمانہ نبوی ﷺ کے نام پر۔
لوگوں کو آئینے میں اپنا چہرہ بدصورت لگتا ہے تو الزام آئینے کو دیکر اسے توڑ ڈالتے ہیں۔۔۔۔اسی طرح آل سعود کو جگہ جگہ شرک کی بو محسوس ہوتی ہے تو ہر شئے کو ملیا میٹ کرتے جارہے ہیں حالانکہ قصور اپنی ناک کا ہے۔۔۔
 

حسینی

محفلین
واقعا افسوسناک ہے۔۔ دنیا بھر میں اس طرح کے مقامات کی حفاظت کی جاتی ہے۔ اور مقام جتنا پرانا ہو اس کی قیمت اور منزلت بڑھ جاتی ہے۔
لیکن لگتا ہے آل سعود کو محمد وآل محمد علیہم السلام سے نسبت رکھنے والی ہر چیز سے دشمنی ہے۔
اس مقام کی اس حیثیت سے زیارت کہ "یہاں کائنات کی سب سے عظیم ہستی کی ولادت ہوئی تھی" میں کہاں اور کونسا شرک کا پہلو پایا جاتا ہے؟ اس میں شرک کی کونسی قسم پائی جاتی ہے؟ اس سے توحید خداوند کو کیا ضرر پہنچ رہا ہے؟
خواہ مخواہ میں زبان سے شرک کی رٹ لگائی ہوئی جبکہ توحید خداوند کو سمجھے ہی نہیں ہیں۔
 

افضل حسین

محفلین
خدا انہیں عقل سلیم عطا کرے ورنہ آنے والے دنوں مقام ابراہیم,حجر اسود, چاہ زمزم سب خود ساختہ نظریہ شرک کی بھینٹ چڑھ جائیں گے
 

x boy

محفلین
کیا یہ رائٹر " ڈیوڈ " مسلمانوں کا ہمدرد ہے
اس سے پہلے بھی ایک آرٹیکل میں کسی نے لکھا تھا کہ مکہ کو " لاس ویگاس بنایا جارہاہے
جبکہ آپ ڈایریکٹ ٹیلکاس دیکھ سکتے ہیں کہ لوگوں کے لیے کیا کیا آسانیاں پیدا کی جارہی ہیں
طواف کے لئے دو منزلہ راستہ کیا یہ لاس ویگاس ہے،
نئے وضو خانے ، بیت الخلاء کیا یہ لاس ویگاس ہے
ہر کوئی چاہتا ہے کہ جب وہ مسجد الحرام جائے تو اس کی رہائش قریب ہو، اور اس سلسلے میں پرانی عمارتوں
کو توڑکر ملٹی اسٹوریز عمارتیں بنائی جارہی ہیں کیا یہ لاس ویگاس ہے۔
یہ غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے ایسا کچھ نہیں ہورہا۔
مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی توسیع میں امی عائشہ رضی اللہ عنہ کا گھر بھی آگیا جو آج نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اور انکے
خاص دوستوں کی آرام گاہ ہے پہلے غلط فہمیاں اس پر پیدا کی گئی تھیں۔
ختم شد،،، بحث میں نہیں پڑنا چاہتا۔۔۔۔۔
 
Top