رضائے رب العلا کو دیکھا حسین لکھا
سوار شانئہ شہ کو دیکھا حسین لکھا

صحیفئہ کربلا کو دیکھا حسین لکھا
سناں پہ حق کی صدا کو دیکھا حسین لکھا

سوال دیں کے معیں سے پوچھا تو وہ بولے
کہ دین میں دیں پناہ کو دیکھا حسین لکھا

حسن محمود جماعتی
 

الف عین

لائبریرین
اگر واقعی اصلاح کے لیے ہے تو مکمل سلام پر نظر ثانی کریں۔ شہ اور صدا قافیے نہیں ہو سکتے۔ ور نہ پناہ، جسے پنہ بنا دیا گیا ہے یہاں۔
تیسرا شعر تو بحر سے خارج ہے۔
 
اگر واقعی اصلاح کے لیے ہے تو مکمل سلام پر نظر ثانی کریں۔ شہ اور صدا قافیے نہیں ہو سکتے۔ ور نہ پناہ، جسے پنہ بنا دیا گیا ہے یہاں۔
تیسرا شعر تو بحر سے خارج ہے۔
استاد محترم بغرض اصلاح ہی عرض کی ہے کہ ابھی تک یہ تین اشعار نما ترتیب پائے تھے۔ کم علمی کے سبب قافیے بن نہیں پا رہے تھے تو ایسے لگا دیے۔
آخری شعر پر ارشاد فرما دیں باقی کے لیے میں اہل علم و دانش سے امداد طلب کرتا ہوں۔
 

الف عین

لائبریرین
وال دیں کے معیں سے پوچھا تو وہ بولے
کہ دین میں دیں پناہ کو دیکھا حسین لکھا
ایک تو معیں، نون غنہ کرنے پر اچھا نہیں لگتا۔ اگر اسے مان بھی لیا جائے تو بحر میں اس وقت آتا ہے جب یوں ہو
وال دیں کے معیں سے پوچھا تو وہ یہ بولے

کہ دین میں دیں پناہ کو دیکھا حسین لکھا
پناہ کے بارے میں تو لکھ چکا ہوں کہ قافیہ نہیں ہو سکتا۔ اور کیا اس شعر کے بارے میں ارشاد فرماؤں؟
 
وال دیں کے معیں سے پوچھا تو وہ بولے
کہ دین میں دیں پناہ کو دیکھا حسین لکھا
ایک تو معیں، نون غنہ کرنے پر اچھا نہیں لگتا۔ اگر اسے مان بھی لیا جائے تو بحر میں اس وقت آتا ہے جب یوں ہو
وال دیں کے معیں سے پوچھا تو وہ یہ بولے

کہ دین میں دیں پناہ کو دیکھا حسین لکھا
پناہ کے بارے میں تو لکھ چکا ہوں کہ قافیہ نہیں ہو سکتا۔ اور کیا اس شعر کے بارے میں ارشاد فرماؤں؟
بہتر ہو گیا میں اس پر مشق کر کے دوبارہ حاضر ہوتا ہوں.
 
Top