عبدالقیوم چوہدری
محفلین
ملک رفیق رجوانہ کا تعلق جنوبی پنجاب کے ضلع ملتان سے ہے اور وہ 2012 میں مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر ملک کے ایوانِ بالا کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیرِ اعظم نے رفیق رجوانہ کی تعیناتی کا فیصلہ جمعرات کو اسلام آباد میں ان سے ملاقات کے بعد کیا۔
پی ٹی وی کے مطابق تعیناتی کے بعد سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے رفیق رجوانہ نے کہا کہ وہ اس عہدے کے لیے اعتماد کیے جانے پر مشکور ہیں اور پارٹی کی قیادت کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی تعیناتی جنوبی پنجاب کے لیے اچھی خبر ہے اور وہ اس خطے کی محرومیوں کے ازالے کی کوششیں کریں گے۔
رفیق رجوانہ کا نام ماضی میں بھی اس وقت اس عہدے کے لیے سامنے آیا تھا جب 2013 میں مخدوم احمد محمود نے گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
تاہم اس وقت پنجاب کی گورنری چوہدری محمد سرور کے حصے میں آئی تھی جو رواں برس کے آغاز میں مستعفی ہو گئے تھے۔
جنوری 2015 سے پنجاب اسمبلی کے سپیکر رانا اقبال صوبے کے قائم مقام گورنر کے طور پر ذمہ داریاں نبھاتے آئے ہیں۔