رقص کر رقص (علی زریون)

لاریب مرزا

محفلین
رقص کر رقص !!
کہ یہ سوزشِ دیرینہ تھمے ..
معبدِ جسم میں خواہش کی بھڑکتی آتش ..!
ہجر کے سوگ میں روئی ہوئی آنکھوں کی جلن اور چبھن !
پاؤں سے باندھی ہوئی دشت و بیاباں کی مسافت کی تھکن !
کھول !!
کھول یہ بے سر و سامانی کی گٹھری ! اور دیکھ !
کیسی نایاب تمنّاؤں کے اجلے موسم !!
کاسنی رنگ میں بھیگے ہوئے خوابوں کے بدن !!
سانس گھٹ جانے سے مرنے لگے ہیں ..!!
سانس لے !!
اپنی تنہائی کے سیلن زدہ اس غار سے باھر آ کر ..!!
دیکھ اس بھید بھرے دل کی فراوانی کو ..!!
خوشبوؤں اور محبّت سے مہکتی ہوئی حیرانی کو ..!
جذب کر !
خوں میں اتار !!
اور اسے روح میں بھر !!
رقص کر !!
رقص !!
 
بے معنویت ہماری زندگیوں میں تو آئی سو آئی، افسوس ہے کہ فن بھی اس سے محفوظ نہیں رہ سکا۔ میں نے دیکھا ہے کہ نثر بالعموم اور نظم بالخصوص نحو کی پابندیوں سے معرا ہوتی چلی گئی ہے۔ اس آزادی نے بیانیے کی لغویت کو وہ ترقی دی ہے کہ دوسالہ بچوں کی باتیں زیادہ مربوط معلوم ہوتی ہیں۔
رقص کر رقص !!
کہ یہ سوزشِ دیرینہ تھمے ..
معبدِ جسم میں خواہش کی بھڑکتی آتش ..!
ہجر کے سوگ میں روئی ہوئی آنکھوں کی جلن اور چبھن !
پاؤں سے باندھی ہوئی دشت و بیاباں کی مسافت کی تھکن !
کھول !!
کھول یہ بے سر و سامانی کی گٹھری ! اور دیکھ !
ہجر کے سوگ میں روئی ہوئی آنکھوں کی جلن اور چبھن اور پاؤں سے باندھی ہوئی دشت و بیاباں کی مسافت کی تھکن کو کھولنے کا کیا مطلب ہے؟
اگر کھولنے کا لفظ اگلی سطر سے متعلق ہے تو پھر ان کا تعلق کس سے ہے؟ پہلی دو یا تین سطور سے؟ کیسے؟
کیسی نایاب تمنّاؤں کے اجلے موسم !!
کاسنی رنگ میں بھیگے ہوئے خوابوں کے بدن !!
سانس گھٹ جانے سے مرنے لگے ہیں ..!!
سانس لے !!
تو گویا کاسنی رنگ میں بھیگے ہوئے خوابوں کے بدنوں کے ضیق النفس کا علاج یہ ہے کہ قاری سانس لے؟
اپنی تنہائی کے سیلن زدہ اس غار سے باھر آ کر ..!!
دیکھ اس بھید بھرے دل کی فراوانی کو ..!!
دل کی فراوانی کیا بلا ہے؟ اس کو دیکھنے کے لیے تنہائی سے باہر آنا پڑتا ہے؟ کیوں؟
خوشبوؤں اور محبّت سے مہکتی ہوئی حیرانی کو ..!
جذب کر !
خوں میں اتار !!
اور اسے روح میں بھر !!
خون میں اتارنا کیا محاورہ ہے؟ کون بولتا ہے ایسے؟
پوری نظم کا مرکزی خیال اور معنیٰ خیز ترین ٹکڑا!
---
کوئی مجھے سمجھائے گا کہ اس خوش آہنگ نظم کا لفظی ورزش کے سوا کیا مقصد ہے؟
علی زریون نہایت قادرالکلام شاعر ہے۔ مجھے خوف ہے مشاعرے اسے برباد کر کے چھوڑیں گے۔
 

لاریب مرزا

محفلین
کوئی مجھے سمجھائے گا کہ اس خوش آہنگ نظم کا لفظی ورزش کے سوا کیا مقصد ہے؟
علی زریون نہایت قادرالکلام شاعر ہے۔ مجھے خوف ہے مشاعرے اسے برباد کر کے چھوڑیں گے۔
راحیل فاروق بھائی!! شاعر جب کوئی کلام لکھتا ہے تو اس کے ذہن میں یا تو کوئی محرک ہوتا ہے یا وہ اس کے اپنے ذہن کی کوئی تخلیق ہوتی ہے۔ علی زریون صاحب بلاشبہ ایک اچھے شاعر ہیں۔ لیکن نہ تو ہمیں شاعری کی ان رمزوں کی گہرائی کا پتہ ہے اور نہ ہم آپ جتنا علم رکھتے ہیں کہ کسی شاعر کے کلام کو چیلنج کریں۔ بس ہمیں اس کلام میں ایک کیفیت محسوس ہوئی سو ہم نے انتخاب کیا۔
 
نہ تو ہمیں شاعری کی ان رمزوں کی گہرائی کا پتہ ہے اور نہ ہم آپ جتنا علم رکھتے ہیں کہ کسی شاعر کے کلام کو چیلنج کریں۔ بس ہمیں اس کلام میں ایک کیفیت محسوس ہوئی سو ہم نے انتخاب کیا۔
لاریب بی بی، روئے سخن آپ کی طرف ہو تو روسیاہ!
میں آپ کو پڑھی لکھی خاتون خیال کرتا ہوں۔ اس لیے چھیڑ لیا۔ ورنہ عام طور پر تو میں آپ کا خاموش مداح ہوں۔ :)
 

(فراز)

محفلین
رقص کرنا ہے تو پاؤں کی زنجیر نا دیکھ..
صاحب کلام نے جو کہنے کی کوشش کی ہے اس پہ کوئی روشنی ڈالے گا.. یا پھر تنقید نگاروں کی طرح لگی بندھی صرف تنقید ہوگی
 
رقص کرنا ہے تو پاؤں کی زنجیر نا دیکھ..
صاحب کلام نے جو کہنے کی کوشش کی ہے اس پہ کوئی روشنی ڈالے گا.. یا پھر تنقید نگاروں کی طرح لگی بندھی صرف تنقید ہوگی
شاعر کا مقصد عوام کی توجہ حاصل کرنے سے زیادہ کچھ بھی نہیں تھا۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
رقص کرنا ہے تو پاؤں کی زنجیر نا دیکھ..
صاحب کلام نے جو کہنے کی کوشش کی ہے اس پہ کوئی روشنی ڈالے گا.. یا پھر تنقید نگاروں کی طرح لگی بندھی صرف تنقید ہوگی
فراز بھائی۔۔۔۔ میں روشنی ڈال سکتا ہوں۔ اجازت ہے۔ :)
 

لاریب مرزا

محفلین
صاحب کلام نے جو کہنے کی کوشش کی ہے اس پہ کوئی روشنی ڈالے گا.. یا پھر تنقید نگاروں کی طرح لگی بندھی صرف تنقید ہوگی
شاعر کا مقصد عوام کی توجہ حاصل کرنے سے زیادہ کچھ بھی نہیں تھا۔
بہنا لاریب مرزا بہت اچھی لگی مجھے مگر لفظ ابھی میری سمجھ سے باہر ہیں۔ ۔
حیرت ہے۔ یا تو ہم اسے سطحی طور پر پڑھ رہے ہیں۔ یا باقی سب زیادہ گہرائی میں اتر گئے ہیں جو شاعری سمجھ سے بالاتر ہو گئی۔
:oops:
 
Top