محمد امین
لائبریرین
آج کراچی میں شاید سال نو کی پہلی بارش ہوئی، اسلیے مناسب سمجھا کہ خالد معین کی وہ غزل جو ہر بارش میں مجھے یاد آجاتی ہے وہ آپ لوگوں کی نذر کروں۔
رقص کیا کبھی شور مچایا پہلی پہلی بارش میں،
میں تھا میرا پاگل پن تھا پہلی پہلی بارش میں،
ایک اکیلا میں ہی گھر میں خوفزدہ سا بیٹھا تھا،
ورنہ شہر تو بھیگ رہا تھا پہلی پہلی بارش میں،
آنے والے سبز دنوں کی سب شادابی اس سے ہے،
آنکھوں نے جو منظر دیکھا پہلی پہلی بارش میں،
شام پڑے سوجانے والا دیپ بجھا کر یادوں کے،
رات گئے تک جاگ رہا تھا پہلی پہلی بارش میں،
جانے کیا کیا خواب بنے تھے پہلے ساون میں، میں نے،
جانے اس پر کیا کیا لکھا پہلی پہلی بارش میں۔
خالد معین
رقص کیا کبھی شور مچایا پہلی پہلی بارش میں،
میں تھا میرا پاگل پن تھا پہلی پہلی بارش میں،
ایک اکیلا میں ہی گھر میں خوفزدہ سا بیٹھا تھا،
ورنہ شہر تو بھیگ رہا تھا پہلی پہلی بارش میں،
آنے والے سبز دنوں کی سب شادابی اس سے ہے،
آنکھوں نے جو منظر دیکھا پہلی پہلی بارش میں،
شام پڑے سوجانے والا دیپ بجھا کر یادوں کے،
رات گئے تک جاگ رہا تھا پہلی پہلی بارش میں،
جانے کیا کیا خواب بنے تھے پہلے ساون میں، میں نے،
جانے اس پر کیا کیا لکھا پہلی پہلی بارش میں۔
خالد معین