رمشا مسیح اور میڈیا کی تحقیق کا معیار

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں خبر کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا مگر صرف یہ دکھانا چاہتا ہوں کی پاکستانی ذرائع ابلاغ کا ذرا معیار تحقیق تو دیکھ لیجیئے کہ ہر جگہ 2005 میں بعداز زلزلہ لی گئی بچی کی تصویر کو رمشہ مسیح بنا کر پیش کری جا رہا ہے

دی نیوز پر لگی تصویر
اسسٹ نیوز پر لگی تصویر

314276_375428292530179_143660577_n.jpg
آپ خود کمنٹس سے اور تاریخ سے تصویر کے پرانے ہونے کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یار آپ بھی نا تحقیق کی تو بریکنگ کا ٹائم نکل جائے گا ۔ یہ بچی ہرجانے کا دعوی کر دے سپریم کورٹ میں تو مزہ ہے ایک ملین روپے کا :D کہ میری جان کو خطرہ ہے لوگ مجھے رمشا سمجھ کر مار دیں گے :laugh:
یار مشورہ اعلی ہے۔ واقعی میں ڈھونڈ کر بتانا چاہیئے اسے
 

ساجد

محفلین
ہم سب اس بات کا مشاہدہ کر چکے ہیں کہ سلگتے اور نازک موضوعات پر جب بھی موضوع سے ہٹ کر لکھا گیا تو نتائج رنجش اور تلخ کلامی کی صورت میں ظاہر ہوئے۔ اس بات سے انکار نہیں کہ ذاتی دلچسپی کے معاملات اور گپ شپ کے زمرات میں بھی کبھی کبھار ایسا ہو جاتا ہے لیکن سیاسی اور مذہبی مراسلات میں اس کی شدت سنگین نوعیت اختیار کر لیتی ہے۔ اسی مشاہدے اور حاصل شدہ نتائج کی روشنی میں غیر ضروری مراسلات حذف کر دیے گئے ہیں۔
درخواست گزار ہوں کہ موضوع کے مطابق ہی لکھا جائے اگر دیگر امور پر بات کرنی ہو تو مناسب زمرہ میں الگ دھاگہ کھولنا مناسب رہتا ہے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہم سب اس بات کا مشاہدہ کر چکے ہیں کہ سلگتے اور نازک موضوعات پر جب بھی موضوع سے ہٹ کر لکھا گیا تو نتائج رنجش اور تلخ کلامی کی صورت میں ظاہر ہوئے۔ اس بات سے انکار نہیں کہ ذاتی دلچسپی کے معاملات اور گپ شپ کے زمرات میں بھی کبھی کبھار ایسا ہو جاتا ہے لیکن سیاسی اور مذہبی مراسلات میں اس کی شدت سنگین نوعیت اختیار کر لیتی ہے۔ اسی مشاہدے اور حاصل شدہ نتائج کی روشنی میں غیر ضروری مراسلات حذف کر دیے گئے ہیں۔
درخواست گزار ہوں کہ موضوع کے مطابق ہی لکھا جائے اگر دیگر امور پر بات کرنی ہو تو مناسب زمرہ میں الگ دھاگہ کھولنا مناسب رہتا ہے۔
میں نے بھی کچھ ایسا ہی کہا تھا ساجد بھائی۔ بہت شکریہ آپکا
 
Top