شمشاد بھائی ، جب بھی رمضان کا مہینہ آتا ہے تو ایک اداسی اور بے قراری کی کیفیت عود آتی ہے۔ حرمین شریفین کی رونقیں ، افطاریاں ، تراویح کی نمازیں اور دوسرے ممالک سے آنے والے دوستوں ،عزیزوں کے ساتھ نمازوں اور شاپنگ کے لئیے جانا جب یاد آتا ہے تو واقعی اداس کر جاتا ہے۔ اور مملکت خدا داد پاکستان میں بسنے والے مسلمان اس ماہ میں جذبہ ایمانی سے زیادہ جذبہ بے ایمانی سے سرشار دکھائی پڑتے ہیں۔ ملاوٹ ، گرانی ، بلیک مارکیٹنگ عروج پہ پہنچ جاتی ہیں ایسے میں یہاں رمضان کا مزہ کرکرا ہو جاتا ہے۔
پھر بھی آپ سب کو پیشگی رمضان کی آمد مبارک ہو۔ شمشاد بھائی ، زندگی رہی تو اگلے سال انشاءاللہ رمضان کی دو افطاریاں تو آپ کو ہمیں دینا پڑیں گی۔ ارادہ تو اسی سال تھا لیکن ابھی مکان کی تعمیر کا کام باقی ہے۔