سعود عثمانی رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے - سعود عثما نی

رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے
جانے والے تو نہیں لوٹ کے آنے والے

کیسی بے فیض سی رہ جاتی ہے دل کی بستی
کیسے چپ چاپ چلے جاتے ہیں جانے والے

ایک پل چھین کے انسان کو لے جاتا ہے
پیچھے رہ جاتے ہیں سب ساتھ نبھانے والے
لوگ کہتے ہیں کہ تو دور افق پار گیا
کیا کہوں اے مرے دل میں اتر آنے والے.

جانے والے تری مرقد پہ کھڑا سوچتا ہوں
خواب ہی ہوگئے تعبیر بتانے والے

ہر نیا زخم.کسی اور کے سینے کا سعود
چھیڑ جاتا ہے مرے زخم پرانے والے

بہ زبان شاعر

سید وسیم اختر حسنی کے نام
. ............................

وسیم.بھائی

.جس جان لیوا مرض نے آپ کو مہینوں سے جکڑ رکھا تھا بالآخر اس نے آج صبح اپنی مٹھیاں کھول دیں اور اس دنیا کے سفر کے لیے آپ کو آزاد کردیا جس میں نہ تکلیف ہے ' نہ کوئی مرض ' نہ مرض کے علاج کا خوف' نہ بے بسی' نہ موت کا ڈر اور نہ موت.
آج دوپہر جب آپ کو زمین کے سپرد کرکےآپکے گھر پہنچے تو سب کچھ اسی طرح ہونے کے باوجود سب کچھ بدل چکا تھا.جیسے مٹی وہی کچھ ہونے کے باوجود اپنی شکلیں یکسر بدل دیتی ہے . ایک دنیا مٹی سے پیدا ہوتی ہے اور ایک دنیا مٹی میں چلی جاتی ہے.اور پھر یہ سب چہرے ایک دن خاک سے نکلیں گے

منھا خلقناکم و فیھا نعیدکم و منھا نخرجکم تارۃً اُخرٰی.

وسیم بھائی آپ میرے پھوپھی زاد بھائی تو تھے ہی لیکن عمر کے فرق کے باوجود کتنا دوست رکھتے تھے مجھے .ان دونوں طرح کے تعلق میں کس کا رنج زیادہ ہے اور کس کا غم فزوں تر' کہنا مشکل ہے . لیکن ہے یوں کہ دونوں ہتھیلیاں ملا کر ہی ہمیشہ آپ کے ہاتھوں میں ہاتھ دیے تھے اب ایک کف ِدست کو کفِ افسوس کیسے بناؤں ?

ان ہاتھوں کی گرمی اور گرم جوشی تو دونوں ہاتھوں میں سرایت کیے ہوئے ہے.وہی ہاتھ وہی ہتھیلیاں جو اب جڑواں پیالوں کی طرح خالی ہیں اور بلند ہیں .
کراچی آج وہ کراچی نہیں.وہی شہر جس کے ہر حصے میں آپ کے ساتھ گزارے ہوئے وقت کی تصویریں بکھری پڑی ہیں .نظر جما کر دیکھنے پر ایک خالی سکرین کی طرح محسوس ہوتا ہے .

وہ دنیا جس میں ہم اور آپ تھے وہ تو اب لوٹ کر آنے والی نہیں.اب یہ دنیا کسی اور طرح کی ہوگی .اور طرح کے خد وخال اور گرد و پیش کے ساتھ .لیکن ایک جہان ایسا بھی ہے جس میں وہ سب دنیا اسی طرح محفوظ ہے.اپنےگرد و پیش اور خد وخال سمیت .اپنی محفلوں 'جملوں' لطیفوں قہقہوں اور آنسوؤں کے ساتھ.یہ دنیا اپنی جزئیات محسوسات اور مشاہدات کے ساتھ منجمد ہوچکی ہے.ہمیشہ ہمیشہ کے لیے .

اے ہم.نفسانِ محفل ما
رفتید ولے نہ از دل ما

سعود عثمانی
 
Top