فرخ منظور
لائبریرین
غزل
رنج کی جب گفتگو ہونے لگی
آپ سے تُم، تُم سے تُو ہونے لگی
چاہیے پیغام بر دونوں طرف
لطف کیا جب دو بدو ہونے لگی
میری رسوائی کی نوبت آ گئی
ان کی شہرت کو بکو ہونے لگی
ہے تری تصویر کتنی بے حجاب
ہر کسی کے روبرو ہونے لگی
غیر کے ہوتے بھلا اے شامِ وصل
کیوں ہمارے روبرو ہونے لگی
نا امیدی بڑھ گئی ہے اس قدر
آرزو کی آرزو ہونے لگی
اب کے مل کر دیکھیے کیا رنگ ہو
پھر ہماری جستجو ہونے لگی
داغ اترائے ہوئے پھرتے ہیں آج
شاید اُن کی آبرو ہونے لگی
(داغ دہلوی)
رنج کی جب گفتگو ہونے لگی
آپ سے تُم، تُم سے تُو ہونے لگی
چاہیے پیغام بر دونوں طرف
لطف کیا جب دو بدو ہونے لگی
میری رسوائی کی نوبت آ گئی
ان کی شہرت کو بکو ہونے لگی
ہے تری تصویر کتنی بے حجاب
ہر کسی کے روبرو ہونے لگی
غیر کے ہوتے بھلا اے شامِ وصل
کیوں ہمارے روبرو ہونے لگی
نا امیدی بڑھ گئی ہے اس قدر
آرزو کی آرزو ہونے لگی
اب کے مل کر دیکھیے کیا رنگ ہو
پھر ہماری جستجو ہونے لگی
داغ اترائے ہوئے پھرتے ہیں آج
شاید اُن کی آبرو ہونے لگی
(داغ دہلوی)