محمد اظہر نذیر
محفلین
رنگ، خوشبو، جمال کے ہونگے
سارے قصے وصال کے ہونگے
حسن تو بےمثال ہی ہو گا
اور چرچے خصال کے ہونگے
گیت گائیں گی چوڑیاں کھن کھن
پھر وہ غمزے کمال کے ہوں گے
اور طبیعت مچل ہی جائے گی
جبکہ عارض گلال کے ہونگے
وحشتیں پھر عروج پر ہوں گی
خوف لاحق زوال کے ہونگے
ہم نے کیا کیا جواب سوچے ہیں
منتظر بس سوال کے ہونگے
جو نہیں معترف ترے اظہر
وہ بھی تیرے خیال کے ہوں گے
سارے قصے وصال کے ہونگے
حسن تو بےمثال ہی ہو گا
اور چرچے خصال کے ہونگے
گیت گائیں گی چوڑیاں کھن کھن
پھر وہ غمزے کمال کے ہوں گے
اور طبیعت مچل ہی جائے گی
جبکہ عارض گلال کے ہونگے
وحشتیں پھر عروج پر ہوں گی
خوف لاحق زوال کے ہونگے
ہم نے کیا کیا جواب سوچے ہیں
منتظر بس سوال کے ہونگے
جو نہیں معترف ترے اظہر
وہ بھی تیرے خیال کے ہوں گے