حسان خان
لائبریرین
رواں آنکھوں سے ہے سیلابِ گلگوں
الٰہی چشم ہے یا چشمۂ خوں
جو شیریں تجکو دیکھے کوہکن ہو
اگر لیلیٰ ہو یہاں ہو جائے مجنوں
یہ دل وہ نیرِ خاکی ہے یارو
بلاگرداں ہے جس پر مہرِ گردوں
ترے آئینۂ رخ کا صفا دیکھ
تحیر میں ہے اشراقِ فلاطوں
علیِ مرتضیٰ ختم الرسل کے
نیاز ایسے ہیں جوں موسیٰ کے ہاروں
(حضرت شاہ نیاز بریلوی)