روزمرہ میں کی جانے والی بے احتیاطیاں

رانا

محفلین
آج ایک اداریہ پڑھا بڑا اچھا لکھا ہوا تھا جس میں عام زندگی میں کی جانے والی کچھ ایسی بے احتیاطیوں کی نشاندہی کی گئی تھی جو ہمارے مشاہدے میں اکثر آتی ہیں۔ سوچا کہ یہاں شئیر کی جائیں تاکہ دیگر محفلین بھی اس فہرست میں مزید اضافہ کریں اور اس سے بہت سوں کا بھلا ہو۔ خود مجھے اس ادارئیے میں لکھی گئی ایک بات کی طرف کبھی توجہ ہی نہ ہوئی تھی لیکن پڑھنے سے یہ فائدہ ہوا کہ اب آئندہ کے لئے اس طرف بھی توجہ ہوگئی۔ تو چلئے شروع کرتے ہیں۔

  • بعض لوگ صفحات پلٹتے ہوئے لعاب دہن کا استعمال کرتے ہیں جو ان کے اپنے لئے بھی نقصان دہ ہے کہ کاغذ کے جراثیم ان کے منہ میں جاسکتے ہیں اور دوسروں کے لئے بھی نقصان دہ ہے کیونکہ وہی کاغذ دوسروں کے ہاتھ میں بھی جانا ہے۔
  • بعض لوگ کرنسی نوٹ گنتے ہوئے بھی یہی غلطی کرتے ہیں یہ اس سے بھی زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے کیونکہ کرنسی نوٹ تو بے شمار ہاتھوں سے ہوتے ہوئے آپ تک پہنچتے ہیں۔
  • ہوٹلوں کے مینو کی booklet بھی روزانہ کئی ہاتھوں سے گزرنے کی وجہ سے جراثیم سے آلودہ ہوسکتی ہے اس لئے اس کے استعمال کے بعد بھی کھانے سے پہلے ہاتھ دھونے چاہییں۔ (اس طرف میرا کبھی دھیان نہیں گیا تھا)
اسکے علاوہ بھی کئی روزمرہ کی بے احتیاطیاں ہم سے بھی سرزد ہوتی ہیں اور دوسروں کو بھی ہم دیکھتے ہیں۔ تو دیگر محفلین بھی ایسی باتوں کی نشاندہی کریں کہ کسی بات کی طرف کسی کی توجہ نہیں ہوتی لیکن توجہ دلانے سے انسان احتیاط کرلیتا ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
بہت مفید لڑی شروع کی ہے رانا صاحب آپ نے۔

ایک احتیاط یہ بھی ہونی چاہیے کہ کھانے سے پہلے ہاتھ تو ضرور دھوئے جائیں لیکن انھیں تولیہ یا کسی بھی کپڑے سے نہ پونچھا جائے۔ بصورتِ دیگر کپڑے کے جراثیم ہاتھوں پر اور ہاتھوں سے کھانے میں اور کھانے سے معدے میں منتقل ہو جائیں گے، اور بیماری کا باعث بنیں گے۔
بچوں کو خاص طور پر یہ احتیاط کروانی چاہیے۔
 
Top