روزنامہ اسلام سے ماخوذ

انیس جان

محفلین
ایک روز عاقل خان صاحب نے ہم سے پوچھا کہ شادی والے دن دلہا کو گھوڑے پر کیوں بٹھایا جاتا ہے؟ ہم نے کبھی اس مسئلے پر غور ہی نہیں کیا تھا ویسے ہی اندازے سے جواب دیا کہ بارات میں چونکہ"سمجھدار" قسم کے لوگ شریک ہوتے ہیں چناچہ ان سے ممیّز کرنے کیلیے دلہا کو گھوڑے پر بٹھایا جاتا ہے خان صاحب نے نفی میں سر ہلایا کہنے لگے،، آپ کا جواب گرچہ غلط ہیں پھر بھی آپ کو آدھا نمبر دے دیتا ہوں،، عاقل خان سے آدھا نمبر ملنا بھی اگرچہ ہمارے لیے اعزاز سے کم نہ تھا مگر ہماری زیادہ دلچسپی صحیح جواب معلوم کرنے میں تھی۔۔خان صاحب نے خود ہی وضاحت شروع کردی کہنے لگے،، آپ کو آدھا نمبر اس لیے دیا ہے کہ آپ نے میرے ذہن میں اٹھنے والے ایک دوسرے سوال کا حل پیش کردیا،، وہ یہ تھا کہ میں سوچا کرتا تھا شادی میں دلہے کو بٹھانے کےلیے گھوڑا کافی زیادہ کرایہ دے کر منگوایا جاتا ہے، یہ کام بالکل مفت ایک گدھے سے بھی لیا جاسکتا ہےآج آپ کی بات سن کر اندازہ ہوا کہ اس میں ایک حکمت پوشیدہ ہے،، اگر گدھے پر دلہا کو بٹھا کر لے جایا جائے تو دلہن والوں کو امتیاز کرنے میں مشکل پیش آسکتی ہے کہ دولہا اوپر ہے یا نیچے
ہم نے خان صاحب پر اپنی ذہانت کا مزید رعب جھاڑنے کے لیے عرض کیا کہ بارات والے اپنی حفاظت کے نقطہِ نظر سے بھی گدھے کی خدمات حاصل نہیں کرتے کیونکہ وہ اپنی اس ہتکِ عزّت پر دولتیاں بھی مار سکتا ہے
خان صاحب یہ دلیل سن کر اتنا خوش ہوئے کہ فوراً جیب میں ہاتھ ڈالا اور باقی والا آدھا نمبر بھی ہمیں عنایت فرمایا

بقیہ پھر کبھی

محمد تابش صدیقی
جاسمن
محمد عدنان اکبری نقیبی
عرفان سعید
سید عمران
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
ایک روز عاقل خان صاحب نے ہم سے پوچھا کہ شادی والے دن دلہا کو گھوڑے پر کیوں بٹھایا جاتا ہے؟ ہم نے کبھی اس مسئلے پر غور ہی نہیں کیا تھا ویسے ہی اندازے سے جواب دیا کہ بارات میں چونکہ"سمجھدار" قسم کے لوگ شریک ہوتے ہیں چناچہ ان سے ممیّز کرنے کیلیے دلہا کو گھوڑے پر بٹھایا جاتا ہے خان صاحب نے نفی میں سر ہلایا کہنے لگے،، آپ کا جواب گرچہ غلط ہیں پھر بھی آپ کو آدھا نمبر دے دیتا ہوں،، عاقل خان سے آدھا نمبر ملنا بھی اگرچہ ہمارے لیے اعزاز سے کم نہ تھا مگر ہماری زیادہ دلچسپی صحیح جواب معلوم کرنے میں تھی۔۔خان صاحب نے خود ہی وضاحت شروع کردی کہنے لگے،، آپ کو آدھا نمبر اس لیے دیا ہے کہ آپ نے میرے ذہن میں اٹھنے والے ایک دوسرے سوال کا حل پیش کردیا،، وہ یہ تھا کہ میں سوچا کرتا تھا شادی میں دلہے کو بٹھانے کےلیے گھوڑا کافی زیادہ کرایہ دے کر منگوایا جاتا ہے، یہ کام بالکل مفت ایک گدھے سے بھی لیا جاسکتا ہےآج آپ کی بات سن کر اندازہ ہوا کہ اس میں ایک حکمت پوشیدہ ہے،، اگر گدھے پر دلہا کو بٹھا کر لے جایا جائے تو دلہن والوں کو امتیاز کرنے میں مشکل پیش آسکتی ہے کہ دولہا اوپر ہے یا نیچے
ہم نے خان صاحب پر اپنی ذہانت کا مزید رعب جھاڑنے کے لیے عرض کیا کہ بارات والے اپنی حفاظت کے نقطہِ نظر سے بھی گدھے کی خدمات حاصل نہیں کرتے کیونکہ وہ اپنی اس ہتکِ عزّت پر دولتیاں بھی مار سکتا ہے
خان صاحب یہ دلیل سن کر اتنا خوش ہوئے کہ فوراً جیب میں ہاتھ ڈالا اور باقی والا آدھا نمبر بھی ہمیں عنایت فرمایا

بقیہ پھر کبھی

محمد تابش صدیقی
جاسمن
محمد عدنان اکبری نقیبی
عرفان سعید
سید عمران
گدھے کی تو ہتک عزت ہوگئی ۔۔۔
مگر کیا گھوڑا عزت و آبرو نہیں رکھتا؟؟؟
:thinking::thinking::thinking:
 
Top