الف نظامی
لائبریرین
انقرہ: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین سے گندم برآمد کرنے کے معاہدے پر ترکیہ کے صدر کا کردار قابل ستائش ہے۔
پی این ایس جہاز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد ترک صدر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترکیہ کا دوسرا دورہ کر کے خوش ہوں، پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات گہرے اور تاریخی ہیں، آج ہمارے تاریخی تعلقات کا ایک عظیم دن ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ نے ہر مشکل وقت اور تمام عالمی فورمز پر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو آج متعدد تنازعات کا سامنا ہے، اگر امن سے رہنا ہے تو جنگ کیلیے تیار رہنا ہوگا‘۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ روس یوکرین گندم برآمد معاہدے پر ترکیہ کے صدر کا کردار قابل ستائش ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان سستے اور قابل تجدید توانائی ذرائع کیلیے اقدامات کررہا ہے، پاکستان اور ترکیہ کو قابل تجدید توانائی کے حصول کیلیے مل کر کام کرنا ہوگا، دنیا بھر کی طرح پاکستان کو بھی توانائی کی قلت کا سامنا ہے۔
وزیراعظم نے پیش کش کی کہ رجب طیب اردوان، آئیے ہمارا ساتھ دیں کہ ہم کاربن کے اخراج کو کم کریں،پاکستان اور ترکیہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی کیلیے ملکر کام کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان دور اندیش رہنما ہیں، جن کی قیادت میں ترکیہ جدید فلاحی ریاست بن چکا ہے اور آج ترکیہ کے دور دراز علاقوں تک تمام بنیادی سہولیات میسر ہیں۔
دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے گہرے برادرانہ تعلقات ہیں، ہم نے سیلاب متاثرہ بھائیوں کی ہر ممکن مدد کی، پاک ترک ملجم منصوبے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ دو طرفہ دفاعی تعلقات باہمی تعلقات کا بنیادی ستون ہے، پاکستان اور ترکیہ دہشت گردی کے خاتمے کیلیے متحد ہیں، دہشت گردوں کی خلاف زیرو ٹالیرنس پالیسی پر گامزن ہیں۔