فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
يہ کوئ پہلا موقع نہيں ہے کہ امريکی حکومت اور فوج کے خلاف اس قسم کا بے بنياد الزام لگايا گيا ہے۔ ليکن اس طرح کے الزامات کا آپ جب بھی تنقیدی جائزہ ليں اور ان رپورٹس پر تحقيق کريں تو آپ پر واضح ہو جائے گا کہ ان کی بنياد غلط تاثرات، ناقابل اعتبار ذرائع اور ايسے اعداد وشمار پر مبنی ہوتی ہے جسے غیر جانب دار حوالوں سے تحقيق اور تفتيش کے عمل سے نہيں گزارا جاتا۔
ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ امريکی حکومت نے 70 کی دہائ ميں ويتنام کی جنگ ميں کيميائ ہتھياروں کا استعمال نہيں کيا تھا۔
اس سے قطع نظر ايک بہتر علمی بحث کا تقاضا تو يہ ہے کہ 4 دہائيوں پرانی جنگ کے اسرار رموز پر گفتگو کرنے کی بجائے موجود دور کے عالمی قوانين، قواعد وضوابط اور حالات کے تناظر ميں حاليہ تنازعے کا جائزہ ليا جائے۔ خاص طور پر اس صورت ميں جبکہ ويتنام کی جنگ کا شام کے جاری تنازعے سے کوئ تعلق نہيں ہے۔
ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ اس وقت امريکی حکومت نے"کیميکل ويپنز کنونشن ٹريٹی" نامی ايک معاہدے پر دستخط کر رکھے ہيں اور اس معاہدے کے تحت امريکہ پوری طرح پابند ہے۔ سی – ڈبلیو – سی دراصل ہتھياروں پر کنٹرول کا معاہدہ ہے جو کيمياوی ہتھياروں کی تياری، ان کے ذخيرے اور استعمال کو غیر قانونی قرار ديتا ہے۔ اس معاہدے پر عمل درآمد "پروہوبيشن آف کيميکل ويپنز"(او – پی – سی – ڈبليو) نامی ايک نجی تنظيم کے ذمے ہے جس کا صدر دفتر ہالينڈ ميں ہے۔
اس معاہدے کے تحت سب سے اہم ذمہ داری تمام تر کيمياوی ہتھياروں کو تلف کرنے اور ان کے استعمال سے اجتناب کے ساتھ ساتھ ان کی تياری کی روک تھام کے حوالے سے ہے۔ ان ہتھياروں کو تلف کرنے کے عمل کی تصديق او – پی – سی – ڈبليو کی جانب سے کی جاتی ہے۔ اسی معاہدے ميں کيمياوی اور عسکری کارخانوں کی مرحلہ وار درجہ بندی کے حوالے سے بھی شقیں موجود ہيں۔ اس کے علاوہ معاہدے میں موجود دیگر رياستوں کی نشاندہی پر کيمياوی ہتھياروں کی تياری اور ان کے استعمال کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات کی تحقيق بھی کی جاتی ہے۔
اگست 2010 تک امریکہ سميت کل 188 رياستيں سی – ڈبليو – سی کے معاہدے ميں شامل ہيں۔ ہم اپنے عالمی معاہدوں اور جنگی قواعد و ضوابط کے تحت معصوم شہريوں کی زندگيوں کو محفوظ کرنے اور انھيں ہر ممکن تحفظ مہيا کرنے کے حوالے سے پابند ہيں۔ انھی قواعد وضوابط کا اطلاق ان عسکری آپريشنز اور باہمی تعاون سے جاری مہمات پر بھی ہوتا ہے جو ہم اپنے اتحاديوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کرتے ہيں۔
حقیقت يہی ہے کہ امريکہ دنيا ميں کہيں بھی ممنوعہ ہتھياروں کے استعمال ميں قطعی طور پر ملوث نہيں ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg