نور وجدان
لائبریرین
وہ ہستی جس کی نگاہ سے دل بدل جاتے ہیں، وہ محبت جس سے دل پر اشکوں کی ندی آنکھوں کے سیلاب سے جاری ہوتی ہے. وہ نگاہ کیا ہے؟ وہ توجہ کیا ہے؟ وہ رمز کیا ہے؟ وہ حاضر ہیں کہ موجود ہیں . وہ جن کے رخسار کی دہک سے فلک پر لالی بکھر گئی. فلک پر غازہ اور زمین پر ایک سّید زادہ ہے. سّید زادہ - وہ جس نے اپنے "نہ ہونے " سے ہونے کی شہادت دی اور قضا پر پکار ملی "محمد رسول اللہ " وہ حج اکبر و حج اصغر میدان کربل میں ہوا اور آنکھ اس قصہِ خونچکاں سے اشکبار ہے اور دل پر لحد کے انبار ہیں اور اشک سے جاری اذکار ہیں اور رحمت کی بدلیاں جاری و ساری ہیں ... ان کو ضو سے زمانے روشن ہیں اور روشنی، "روشنی " کے "منبع " سے خارج ہیں. اس وقت اللہ کے اذن سے جس کی زبان شہادت دیتی ہو وہ شہادت ہوگی کہ " زمین ساری حسین علیہ سلام "کی ہے اور فلک سارا حسین کا ہے. وہ دراز قد، وہ دبلا پتلا مگر مضبوط جسم جس پر بوسیدہ پوشاک مگر پاک و مجلی پہنے سامنے ہوں، جن کا چہرہ دیکھنے کی تب و تاب نہیں. وہ جو سورج ہو اور سورج کی مثال ہے کہاں ہے؟ مثال سے احساس تلک بات یہی ہے کہ سردار شہداء، امام العاشقین نے کرم کیا ہے ہم سب پر کہ ہم پر نگاہ کی ہے وگرنہ نگاہ کرم نہ ہوتی تو ہم یہاں نہ ہوتے. ہم پر کرم کا جو سلسلہ ہے وہ قربانیِ حُسین علیہ سلام سے جاری ہوا. آلِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں جانے کتنے "بنامِ حسین " پر "حسین " ہوئے اور مذبح خانے میں قربان ہوتے مقرب ہوگئے. زمینِ دل سُرخ ہو، روح لیر لیر ہو، دکھوں اور ہنجو سے دل کو اختیار نہ رہے تو بس سمجھ لو اگر اختیار مل گیا تو امام العاشقین کا کرم ہے اور دل کے فلک پر یا حسین رقم ہوگا اور شاہ جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تب بات ہوگی