اربش علی
محفلین
هله! نومید نباشی که تو را یار براند
گرت امروز براند، نه که فردات بخواند؟
[ خبردار! اگر یار تجھے ردّ کر دے تو ناامید نہ ہو جانا۔
اگر آج اس نے تجھے (اپنی درگاہ سے) نکالا ہے، تو کَل تجھے واپس نہ بُلا لے گا؟ ]
دَر اگر بر تو ببندد، مرو و صبر کن آن جا
ز پسِ صبر، تو را او به سرِ صدر نشاند
[ اگر وہ تجھ پر اپنا دَر بند کر دے، تو چَلا مت جا بلکہ وہیں صبر کر۔
کہ تیرے اس صبر کے بعد وہ تجھے منصبِ اعلیٰ پر بٹھا دے گا۔ ]
و اگر بر تو ببندد همه رهها و گذرها
رهِ پنهان بنماید که کس آن راه نداند
[ اور اگر وہ تجھ پر تمام راہیں اور سب گذر گاہیں بند کر دے،
تو ایک پوشیدہ راہ دکھا دے گا، جس سے کوئی واقف نہ ہو۔ ]
نه که قصّاب به خنجر چو سرِ میش ببُرّد
نهلد کشتهٔ خود را، کُشد آن گاه کشاند؟
[ کیا ایسا نہیں کہ قصاب جب خنجر سے بھیڑ کا سر کاٹ ڈالتا ہے،
تو وہ اپنے کشتہ کو چھوڑ نہیں دیتا۔ پہلے اُسے مارتا ہے، پھر اُٹھا کر اپنے ساتھ لے جاتا ہے؟ ]
چو دمِ میش نمانَد، ز دمِ خود کُنَدش پُر
تو ببینی دمِ یزدان به کجاهات رساند
[ جب بھیڑ میں دم باقی نہیں رہتا، تو اُسے اپنے سانس سے بھر دیتا ہے۔
اب تُو دیکھ کہ دمِ ایزدی تجھے کہاں کہاں لے جائے گا۔ ]
به مثَل گفتهام این را، و اگر نه کرَمِ او
نکُشد هیچ کسی را و ز کشتن برهاند
[ یہ سب میں نے بخاطرِ مثال بیان کیا ہے، وگرنہ اس کا کرَم
کسی کو قتل نہیں کرتا، بلکہ ہلاکت سے بچاتا ہے۔ ]
همگی مُلکِ سلیمان به یکی مُور ببخشد
بدهد هر دو جهان را و دِلی را نرماند
[ وہ سلیمان کی پوری سلطنت ایک چیونٹی کو بخش دیتا ہے۔
دو جہاں دان دیتا ہے، مگر کسی دل کو مایوس نہیں کرتا۔ ]
دلِ من گرد جهان گشت و نیابید مثالش
به که ماند؟ به که ماند؟ به که ماند؟ به که ماند؟
[ میرا دل سارے جہان میں گھوما مگر اس کی مثل نہ پا سکا۔
کون ہے اس جیسا؟ کون ہے اس جیسا؟ کون ہے اس جیسا؟ کون ہے اس جیسا؟ ]
هله! خاموش که بیگفت از این می همگان را
بچشاند، بچشاند، بچشاند، بچشاند
[ بس! خاموش ہو جا کہ وہ بغیر کہے سب کو یہ مَے
چکھاتا ہے، چکھاتا ہے، چکھاتا ہے، چکھاتا ہے! ]
(مولانا رومی)
گرت امروز براند، نه که فردات بخواند؟
[ خبردار! اگر یار تجھے ردّ کر دے تو ناامید نہ ہو جانا۔
اگر آج اس نے تجھے (اپنی درگاہ سے) نکالا ہے، تو کَل تجھے واپس نہ بُلا لے گا؟ ]
دَر اگر بر تو ببندد، مرو و صبر کن آن جا
ز پسِ صبر، تو را او به سرِ صدر نشاند
[ اگر وہ تجھ پر اپنا دَر بند کر دے، تو چَلا مت جا بلکہ وہیں صبر کر۔
کہ تیرے اس صبر کے بعد وہ تجھے منصبِ اعلیٰ پر بٹھا دے گا۔ ]
و اگر بر تو ببندد همه رهها و گذرها
رهِ پنهان بنماید که کس آن راه نداند
[ اور اگر وہ تجھ پر تمام راہیں اور سب گذر گاہیں بند کر دے،
تو ایک پوشیدہ راہ دکھا دے گا، جس سے کوئی واقف نہ ہو۔ ]
نه که قصّاب به خنجر چو سرِ میش ببُرّد
نهلد کشتهٔ خود را، کُشد آن گاه کشاند؟
[ کیا ایسا نہیں کہ قصاب جب خنجر سے بھیڑ کا سر کاٹ ڈالتا ہے،
تو وہ اپنے کشتہ کو چھوڑ نہیں دیتا۔ پہلے اُسے مارتا ہے، پھر اُٹھا کر اپنے ساتھ لے جاتا ہے؟ ]
چو دمِ میش نمانَد، ز دمِ خود کُنَدش پُر
تو ببینی دمِ یزدان به کجاهات رساند
[ جب بھیڑ میں دم باقی نہیں رہتا، تو اُسے اپنے سانس سے بھر دیتا ہے۔
اب تُو دیکھ کہ دمِ ایزدی تجھے کہاں کہاں لے جائے گا۔ ]
به مثَل گفتهام این را، و اگر نه کرَمِ او
نکُشد هیچ کسی را و ز کشتن برهاند
[ یہ سب میں نے بخاطرِ مثال بیان کیا ہے، وگرنہ اس کا کرَم
کسی کو قتل نہیں کرتا، بلکہ ہلاکت سے بچاتا ہے۔ ]
همگی مُلکِ سلیمان به یکی مُور ببخشد
بدهد هر دو جهان را و دِلی را نرماند
[ وہ سلیمان کی پوری سلطنت ایک چیونٹی کو بخش دیتا ہے۔
دو جہاں دان دیتا ہے، مگر کسی دل کو مایوس نہیں کرتا۔ ]
دلِ من گرد جهان گشت و نیابید مثالش
به که ماند؟ به که ماند؟ به که ماند؟ به که ماند؟
[ میرا دل سارے جہان میں گھوما مگر اس کی مثل نہ پا سکا۔
کون ہے اس جیسا؟ کون ہے اس جیسا؟ کون ہے اس جیسا؟ کون ہے اس جیسا؟ ]
هله! خاموش که بیگفت از این می همگان را
بچشاند، بچشاند، بچشاند، بچشاند
[ بس! خاموش ہو جا کہ وہ بغیر کہے سب کو یہ مَے
چکھاتا ہے، چکھاتا ہے، چکھاتا ہے، چکھاتا ہے! ]
(مولانا رومی)