الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
یاسر شاہ
------------
روگِ الفت کو جب سے ہے پالا ہوا
دل میں میرے تبھی سے اجالا ہوا
----------------
کی حفاظت ترے پیار کی اس طرح
---------یا
تھا ترا پیار دل میں مرے اس طرح
ہاتھ میرے میں جیسے وہ چھالا ہوا
-------
روک لینا ترا راستے میں مجھے
یوں ترا پیار سب سے نرالا ہوا
-------
کیوں مری یاد تجھ کو ستانے لگی
میں ہوں محفل سے تیری نکالا ہوا
--------
بات چھوٹی سی تھی لوگ لڑنے لگے
ان میں جگھڑا تھا تیرا ہی ڈالا ہوا
------------
آج دنیا تجھے جب ستانے لگی
تیرا ملنا مجھے لا محالہ ہوا
----------------
تُو نے سورج کی جانب جو تھوکا اگر
سر پہ آئے گا تیرا اچھالا ہوا
---------
یاد ارشد نے رکھا تجھے اس طرح
دل محبّت میں تیری ہے ڈھالا ہوا
---------
 

سید عاطف علی

لائبریرین
روگِ الفت کو جب سے ہے پالا ہوا
کو کو کا کر دیں تو بہتر ہے ۔
روگِ الفت کا جب سے ہے پالا ہوا
ہاتھ میرے میں جیسے وہ چھالا ہوا
ہاتھ میں میرے ۔ کر دیا جائے تو ؟
ان میں جگھڑا تھا تیرا ہی ڈالا ہوا
جھگڑا ڈالنا اردو محاورہ نہیں عجیب سا لگتا ہے ۔ شاید یہ پنجابی انداز ہے ۔جیسے شور ڈالنا وغیرہ ۔ اسے دوبارہ ہی کہیں ۔

تُو نے سورج کی جانب جو تھوکا اگر
سورج کی جگہ چاند ہو تو بہتر ہو ،

لامحالہ والا شعر بھی کچھ جنگلک سا لگ رہا ہے ۔
 
الف عین
@سید عاطف علی
------
روگِ الفت کا جب سے ہے پالا ہوا
میرے دل میں تبھی سے اجالا ہوا
----------------
کی حفاظت ترے پیار کی اس طرح
---------یا
تھا ترا پیار دل میں مرے اس طرح
ہاتھ میں میرے جیسے وہ چھالا ہوا
-------
روک لینا ترا راستے میں مجھے
یوں ترا پیار سب سے نرالا ہوا
-------
کیوں مری یاد تجھ کو ستانے لگی
میں ہوں محفل سے تیری نکالا ہوا
--------
بات چھوٹی سی تھی لوگ لڑنے لگے
ان میں فتنہ تھا تیرا ہی ڈالا ہوا
------------
آج دنیا تجھے جب ستانے لگی
لوٹ کر پھر مرا ہم نوالا ہوا
----------------
تُو نے سورج کی جانب جو تھوکا اگر
سر پہ آئے گا تیرا اچھالا ہوا
---------
یاد ارشد نے رکھا تجھے اس طرح
دل محبّت میں تیری ہے ڈھالا ہوا
--------
 

الف عین

لائبریرین
روگِ الفت غلط ہے کہ روگ ہندی لفظ ہے، فارسی اضافت اس کے ساتھ استعمال نہیں کی جا سکتی، اس لئے سید عاطف علی نے "روگ الفت کا" کا مشورہ دیا تھا، لیکن روگ کی کسرۂ اضافت ان کے کاپی پیسٹ کرنے میں غلطی سے پیسٹ ہو گئی!
کی حفاظت ترے پیار کی اس طرح
---------یا
تھا ترا پیار دل میں مرے اس طرح
ہاتھ میں میرے جیسے وہ چھالا ہوا
... دوسرا متبادل بہتر ہے، لیکن پہلے مصرعے کی مزید بہتر صورتیں ممکن ہیں
باقی اشعار درست لگ رہے ہیں، اور واقعی مبارکباد بنتی ہے کہ آپ نے اپنے پسندیدہ اور بار بار دہرائے جانے والے خیالات سے دامن بچا لیا ہے اور کچھ تنوع دیکھا جا سکتا ہے تخئیل میں!
 
Top