لاریب مرزا
محفلین
جیسے جھنّا کے چٹخ جائے کسی ساز کا تار
جیسے ریشم کی کسی ڈور سے انگلی کٹ جائے
ایسے اِک ضرب سی پڑتی ہے کہیں سینے میں
کھینچ کر توڑنی پڑ جاتی ہے جب تجھ سے نظر
تیرے جانے کی گھڑی ، سخت گھڑی ہے جاناں!!
جیسے ریشم کی کسی ڈور سے انگلی کٹ جائے
ایسے اِک ضرب سی پڑتی ہے کہیں سینے میں
کھینچ کر توڑنی پڑ جاتی ہے جب تجھ سے نظر
تیرے جانے کی گھڑی ، سخت گھڑی ہے جاناں!!