رہبران ملک

علی فاروقی

محفلین
تم تو کہتے تھے کہ ہر گھر میں اجالا ہوگا
پھر میرے دیس پہ گھور اندھیرا کیوں ہے
تم تو کہتے تھے کہ افلاس مٹا دالیں گے
پھر یہ گھر میں یہاں بھوک کا ڈیرا کیوں ہے

روز ہر بات بدلتی ہے تمھاری لیکن
جو میرے دل میں ہیں جزبات کبھی بدلے ہیں؟
ہم بھی کیا سادہ تھے جو تم سے لو لگا بیٹھے
بھکاریوں نے بھی حالات کبھی بدلے ہیں

تمھاری کار نئ ،گھر نیا، نئے کپڑے
کہاں سے آیا یہ سب کچھ ،بتا نہیں سکتے
سگانِ زر کی تشنگی کو ایک ملک تو کیا
سمندروں کے سمندر بجھا نہیں سکتے

تم اور ہو کوئ اے رہبرو میں اور کوئ
تمھا را فائدہ نقصان میرا ہوتا ہے
یہ جو تم ٹیکس لگا تے میری روٹی پر
اس سے جیون بہت ہلکان میرا ہوتا ہے

معاشیات پہ تقریر یں تمھاری سن کر
جو ہم پہ گزری وہ تم کو بتا نہیں سکتے
معاشیات کے اعداد خوب ہیں لیکن
معاشیات کے اعداد کھا نہیں سکتے
 

arifkarim

معطل
رہبران ملک کا جواب:

تم بیوقوف تھے جو کیا یقین ہماری زبان پر
ہم دیتے رہے دھوکہ لیکن عقل نہ آئی اس کھوپڑی میں
اب چکھو مزاح اپنے انتخاب کا عوام بےحس
کیونکہ پھر ہم جیسوں کو ہی ووٹ دینا ہے اگلے الیکشن میں

:laughing:
 
Top