الف نظامی
لائبریرین
کہا جا رہا ہے کہ ریزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم کی ایپ سے نتائج بھجوانے کا عمل سست ہوا۔ بظاہر اس کی وجہ یہ محسوس ہوتی ہے کہ ایپ کا لوڈ یا سٹریس ٹیسٹ نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی لوڈ بیلینسنگ کا کوئی میکانزم بنایا گیا۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے تحریری طور پر اس سسٹم کے نقائص سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا تھا۔اس ایپ کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ ایپ نادرا نے تیار کی ہے اور اس کی تیاری میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی نے معاونت کی تھی تاہم ای ٹی بی پی کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا ہے یہ ایپ نا تو ان کے ادارے نے تیار کی ہے اور نہ ہی انہوں نے اس حوالے سے کوئی معاونت فراہم کی ہے۔
ریزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم نادرا سے بنوایا گیا ہے۔میں نے پاکستان آئی ٹی انڈسٹری میں 3 سال سے زیادہ گزارے ہیں، پاکستانیوں میں اتنی صلاحیت موجود ہے کہ وہ اس قسم کا سافٹ وئیر تیار کر سکتے ہیں۔ سٹریس ٹیسٹنگ، لوڈ ٹیسٹنگ وغیرہ کا نہ کرنا، بد نیتی زیادہ نظر آتی ہے مجھے۔ یوں لگتا ہے کہ جس ادارے نے تیار کی، انہوں نے پیسے چھاپنے پر زیادہ توجہ دی۔
مجھے نہیں معلوم کہ یہ خبر کس نے لکھی، اور آیا پی آئی ٹی بی نے بھی یہی کچھ کہا یا خبر لکھنے والے سے لکھتے ہوئے غلطی ہو گئی، کہ اس میں بہت ساری چیزیں غلط ہیں۔ بلاک چین کی ضرورت اور گوگل کی گارنٹی وغیرہ ساری ہوائی باتیں ہیں۔مزید بہت کچھ بھی سوالیہ ہے۔پنجاب حکومت نے پی آئی ٹی بی کی وساطت سے ایک تحریری مراسلہ لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس ایپ کی سیکیورٹی نہیں ہے اور اس کو کوئی ہیک کر سکتا ہے۔
اس حوالے سے 27 فروری 2018 کو ایک اجلاس ہوا تھا جس میں الیکشن کمیشن کو بتایا گیا تھا کہ اس معاملے پر سنجیدگی سے کام کیا جائے ۔
آر ٹی ایس کی سیکیورٹی کو محفوظ بنانے کے لیے بلاک چین کا انتظام نہیں کیا گیا ۔
یہ بھی کہا گیا کہ اس سسٹم پر ڈائنامک سیشن لگایا جائے کیونکہ موبائل فون اور مین سرور کے درمیان کمیونیکیشن رک نہ سکے۔
اس وقت یہ تجویز دی گئی تھی کہ سسٹم کو اپ گریڈ نہ کیا گیا تو جیسے ہی سرور پر لوڈ بڑھے گا اسی وقت آر ٹی ایس بیٹھ جائے گا۔ لیکن اس اہم بات کو بھی نظر انداز کر دیا گیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ سسٹم پہلی آزمائش میں ہی بیٹھ گیا۔
اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے سیکرٹری نے تسلیم کیا کہ ان کا یہ سسٹم بیٹھ گیا ہے اور وہ اب مینول سسٹم سے نتائج مرتب کریں گے۔
بحوالہ:
Daily Jang Epaper, Urdu Multimedia E-Newspaper of Pakistan with video footage - ejang.jang.com.pk
مجھے نہیں معلوم کہ یہ خبر کس نے لکھی، اور آیا پی آئی ٹی بی نے بھی یہی کچھ کہا یا خبر لکھنے والے سے لکھتے ہوئے غلطی ہو گئی، کہ اس میں بہت ساری چیزیں غلط ہیں۔
بلاک چین کی ضرورت اور گوگل کی گارنٹی وغیرہ ساری ہوائی باتیں ہیں۔مزید بہت کچھ بھی سوالیہ ہے۔
نیز خبر میں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ایپ اور سرور کس نے تیار کیا۔
افسوس کہ نادرا جیسا بڑا ادارہ بھی کوتاہی کا ارادی یا غیر ارادی مرتکب ہوا۔چئیرمین پی آئی ٹی بی ڈاکٹر عمر سیف نے یہی خبر انہوں نے اپنے فیس بک آئی ڈی سے شئیر کی ہے
خبر کی 17 ویں سطر میں اس بات کا ذکر ہے کہ ایپ نادرا سے بنوائی گئی۔
الیکشن کمیشن والے کلائنٹ ہیں، انہوں نے سسٹم نہیں بنایا، انہوں نے بنوایا ہے۔
درست۔ مگر کلائنٹ کو بھی مکمل اور ہر طرح کی ٹیسٹنگ سے پہلے لائیو نہیں جانا چاہیے۔الیکشن کمیشن والے کلائنٹ ہیں، انہوں نے سسٹم نہیں بنایا، انہوں نے بنوایا ہے۔