زباں پر بھی ہے وردِ نامِ صحابہ

امان زرگر

محفلین
۔۔۔۔
زباں پر بھی ہے وردِ نامِ صحابہ
ہے دل میں بھی راسخ مقامِ صحابہ
صحابہ صحابہ صحابہ صحابہ
صحابہ صحابہ صحابہ صحابہ

کہوں کیا میں عظمت میں ان کی ترانہ
جنھوں نے محمد کا پایا زمانہ
بنے مقتدی وہ شہِ مرسلیں کے
امامِ رسل ہے امامِ صحابہ

دیا مال و زر پیش کی جان و حرمت
مصائب اٹھائے نہ چھوڑی اطاعت
نبوت کے امدادگار اور ساتھی
ہے واجب تبھی احترامِ صحابہ

شناور وہ فکرِ رسولِ امیں کے
چلے بن کے داعی زمانے میں دیں کے
زباں پر خدا اور محمد کی باتیں
حدیث اور قرآں کلامِ صحابہ

ہے زیبا اُنھیں نصرتِ دیں کا عنواں
وہی فاتحِ مسندِ روم و ایراں
ہے دور اُن کا حُسنِ عمل سے منوّر
معطّر، مطہّر نظامِ صحابہ

مرا عزم اُن کی گدائی رہے گا
صحابہ کی نغمہ سرائی رہے گا
میں نوکر سبھی آل و اصحاب کا ہوں
مرا نام رکھ دو غلامِ صحابہ

صلی اللہ علیہ و علی اٰلہ واصحابہ وسلم

امان زرگر​
 
آخری تدوین:
Top