عبد الباسط صاحب! ایک مرتبہ پھر اقبال کا خوبصورت کلام ارسال کرنے پر شکریہ۔
آہ يہ مرگ دوام، آہ يہ رزم حيات
ختم بھي ہوگي کبھي کشمکش کائنات
عقل کو ملتي نہيں اپنے بتوں سے نجات
عارف و عامي تمام بندۂ لات و منات
خوار ہوا کس قدر آدمِ يزداں صفات
قلب و نظر پر گراں ايسے جہاں کا ثبات
کيوں نہيں ہوتي سحر حضرت انساں کي رات؟