امراؤ جان ادا
محفلین
زمیں پر چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا
کٹے جو پر تو پرندا آڑان سے بھی گیا
کسی کے ہاتھ سے نکلا ہوا وہ تیر ہوں میں
ہدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا
تباہ کر گئیں مجھے پکے گھر کی خواہشیں
میں اپنے گاوں کے کچے مکان سے بھی گیا
آگ میں کودا بھی تو کیا ملا مجھے محسن
اسے بچا نہ سکا اور اپنی جان سے بھی گیا
شاہد کبیر
نوٹ: بعد کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ کلام شاہد کبیر کا ہے جو غلطی سے محسن نقوی کے نام کے ساتھ جوڑ دیا گیا تھا۔
کٹے جو پر تو پرندا آڑان سے بھی گیا
کسی کے ہاتھ سے نکلا ہوا وہ تیر ہوں میں
ہدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا
تباہ کر گئیں مجھے پکے گھر کی خواہشیں
میں اپنے گاوں کے کچے مکان سے بھی گیا
آگ میں کودا بھی تو کیا ملا مجھے محسن
اسے بچا نہ سکا اور اپنی جان سے بھی گیا
شاہد کبیر
نوٹ: بعد کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ کلام شاہد کبیر کا ہے جو غلطی سے محسن نقوی کے نام کے ساتھ جوڑ دیا گیا تھا۔
مدیر کی آخری تدوین: