زمیں پر چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا - شاہد کبیر

بہنا معذرت لیکن یہ غزل کچھ ایسے ہے غالباً :)

زمیں پہ چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا
کٹا کے پر کو پرندہ اڑان سے بھی گیا

تباہ کر گئی پکے مکان کی خواہش
میں اپنے گاؤں کے کچے مکان سے بھی گیا

پرائی آگ میں خود کیا ملا تجھ کو
اُسے بچا نہ سکا اپنی جان سے بھی گیا

بھلانا چاہا تو بھلانے کی انتہا کر دی
وہ شخص اب مرے وہم و گمان سے بھی گیا

کسی کے ہاتھ کا نکالا ہوا وہ تیر ہوں میں
ہدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا

مستند حوالہ تو میرے پاس بھی نہیں لیکن اہلِ زبان بہتر بتا سکتے ہیں کہ کونسی غزل درست ہے :)
اور اگر اسے درست مانا جائے تو یہ بھی کنفرم نہیں کہ یہ محسن صاحب کی ہی ہے کیونکہ مقطع میں ان کا نام نہیں :)
اس غزل میں بھی دو مصرعے ایسے ہیں جو خارج از وزن ہیں اب بھی۔ محسن نقوی ہرگز نہیں کہہ سکتے۔ ویسے درست غزل ہاتھ لگتے ہیں شریک کرتا ہوں۔
 
بہنا معذرت لیکن یہ غزل کچھ ایسے ہے غالباً :)

زمیں پہ چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا
کٹا کے پر کو پرندہ اڑان سے بھی گیا

تباہ کر گئی پکے مکان کی خواہش
میں اپنے گاؤں کے کچے مکان سے بھی گیا

پرائی آگ میں خود کیا ملا تجھ کو
اُسے بچا نہ سکا اپنی جان سے بھی گیا

بھلانا چاہا تو بھلانے کی انتہا کر دی
وہ شخص اب مرے وہم و گمان سے بھی گیا

کسی کے ہاتھ کا نکالا ہوا وہ تیر ہوں میں
ہدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا

مستند حوالہ تو میرے پاس بھی نہیں لیکن اہلِ زبان بہتر بتا سکتے ہیں کہ کونسی غزل درست ہے :)
اور اگر اسے درست مانا جائے تو یہ بھی کنفرم نہیں کہ یہ محسن صاحب کی ہی ہے کیونکہ مقطع میں ان کا نام نہیں :)

آپ کی زحمت پر ہم شکر گذار ہیں۔ :)
کچھ باتیں:

تیسرے شعر کا پہلا مصرع یوں ہوتا:
پرائی آگ میں جل کر بھی کیا ملا تجھ کو

چوتھے شعر کا پہلا مصرع:
بھلانا چاہا تو اس کی بھی انتہا کردی۔

آخری شعر میں نکالا کی جگہ ”نکلا“

ہوتا تو بہتر ہوتا۔ :)
 

غدیر زھرا

لائبریرین
اس غزل میں بھی دو مصرعے ایسے ہیں جو خارج از وزن ہیں اب بھی۔ محسن نقوی ہرگز نہیں کہہ سکتے۔ ویسے درست غزل ہاتھ لگتے ہیں شریک کرتا ہوں۔
آپ کی زحمت پر ہم شکر گذار ہیں۔ :)
کچھ باتیں:

تیسرے شعر کا پہلا مصرع یوں ہوتا:
پرائی آگ میں جل کر بھی کیا ملا تجھ کو

چوتھے شعر کا پہلا مصرع:
بھلانا چاہا تو اس کی بھی انتہا کردی۔

آخری شعر میں نکالا کی جگہ ”نکلا“

ہوتا تو بہتر ہوتا۔ :)
جزاک اللہ خیرا :) آپ حضرات اغلاط کو بہتر جانتے ہیں --میں نے پہلے ہی بیان کیا تھا کہ میرے پاس اس کی درستی کی کوئی سند نہیں :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
محمد بلال اعظم غزل کا فی الفور پوسٹ مارٹم کیا جائے۔۔
مزمل بھائی، یہ غزل مجھے کافی عرصہ پہلے ایس ایم ایس میں ملی تھی۔ شاعر کا نام نہیں لکھا تھا۔
چونکہ اسے دھاگے میں اسے محسن نقوی سے منسوب کیا گیا ہے تو میں نے اپنی تسلی کے لئے 'ماورا پبلشرز' کی 'کلیاتِ محسن نقوی' میں دیکھا ہے لیکن مجھے یہ غزل نظر نہیں آئی۔ بہرحال ایک دو دفعہ مزید دیکھتا ہوں کہ کہیں نظر سے گزری نہ ہو۔
 
مزمل بھائی، یہ غزل مجھے کافی عرصہ پہلے ایس ایم ایس میں ملی تھی۔ شاعر کا نام نہیں لکھا تھا۔
چونکہ اسے دھاگے میں اسے محسن نقوی سے منسوب کیا گیا ہے تو میں نے اپنی تسلی کے لئے 'ماورا پبلشرز' کی 'کلیاتِ محسن نقوی' میں دیکھا ہے لیکن مجھے یہ غزل نظر نہیں آئی۔ بہرحال ایک دو دفعہ مزید دیکھتا ہوں کہ کہیں نظر سے گزری نہ ہو۔
محسن نقوی کی دو نئی کتب بھی آئی ہیں جو کہ ان کے بیٹے کے بقول اُنہی کا کلام ہے جس کی اشاعت نہیں ہوئی، شائید یہ اس میں سے ہو۔ مجھے یہ غزل یہیں نیٹ پر ہی ملی مگر مجھے علم نہیں تھا کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کسی کا کلام کسی کے نام کے ساتھ پیش کر دیا جائے، آئندہ احتیاط کروں گی۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
محسن نقوی کی دو نئی کتب بھی آئی ہیں جو کہ ان کے بیٹے کے بقول اُنہی کا کلام ہے جس کی اشاعت نہیں ہوئی، شائید یہ اس میں سے ہو۔ مجھے یہ غزل یہیں نیٹ پر ہی ملی مگر مجھے علم نہیں تھا کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کسی کا کلام کسی کے نام کے ساتھ پیش کر دیا جائے، آئندہ احتیاط کروں گی۔
میرے علم میں محسن نقوی کے دو بیٹے تھے۔ 'اسد عباس نقوی' اور 'عقیل عباس نقوی'۔
اسد نقوی صاحب تو کاروباری آدمی ہیں جبکہ عقیل نقوی صاحب شاعر ہیں۔
جن دو کتب کا آپ ذکر کر رہی ہیں وہ شاید عقیل نقوی نے ہی چھپوائی ہوں گی۔ کیا آپ اُن کتب کے نام بتا سکتی ہیں تاکہ اس غزل کے حقیقی شاعر کا علم ہو سکے۔
اور دوسری بات کہ انٹرنیٹ پہ تو غالب و اقبالؒ کے اشعار بھی بے وزن ملیں گے اور پتہ نہیں کہ کس کس سے منسوب ہوں۔ لہٰذا اگر یہاں ارسال کر دی تو ایک طرح سے یہ بھی ٹھیک ہوا کہ کئی مفید باتیں ہو گئیں غزل کے متعلق۔
 
میرے علم میں محسن نقوی کے دو بیٹے تھے۔ 'اسد عباس نقوی' اور 'عقیل عباس نقوی'۔
اسد نقوی صاحب تو کاروباری آدمی ہیں جبکہ عقیل نقوی صاحب شاعر ہیں۔
جن دو کتب کا آپ ذکر کر رہی ہیں وہ شاید عقیل نقوی نے ہی چھپوائی ہوں گی۔ کیا آپ اُن کتب کے نام بتا سکتی ہیں تاکہ اس غزل کے حقیقی شاعر کا علم ہو سکے۔
اور دوسری بات کہ انٹرنیٹ پہ تو غالب و اقبالؒ کے اشعار بھی بے وزن ملیں گے اور پتہ نہیں کہ کس کس سے منسوب ہوں۔ لہٰذا اگر یہاں ارسال کر دی تو ایک طرح سے یہ بھی ٹھیک ہوا کہ کئی مفید باتیں ہو گئیں غزل کے متعلق۔
جی ہاں یہ بیان عقیل نقوی صاحب کا ہی ہے، کتب کے نام کل تک بتا دوں گی۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
محمداحمد بھائی کے بلاگ رعنائیِ خیال پہ یہ غزل اس طرح موجود ہے۔

غزل

زمیں پہ چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا
کٹا کے پر کو پرندہ اُڑان سے بھی گیا

تباہ کر گئی پکے مکان کی خواہش
میں اپنے گاؤں کے کچے مکان سے بھی گیا

پرائی آگ میں جل کر بھی کیا ملا تجھ کو
اُسے بچا نہ سکا اپنی جان سے بھی گیا


بُھلا دیا تو بُھلانے کی انتہا کردی
وہ شخص اب مرے وہم و گمان سے بھی گیا

کسی کے ہاتھ کا نکلا ہوا وہ تیر ہوں میں
حدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا

شاہد کبیر

نشان زدہ شعر ریختہ پہ اِس طرح درج ہے

پرائی آگ میں کودا تو کیا ملا شاہدؔ​
اُسے بچا نہ سکا اپنی جان سے بھی گیا​
 

محمداحمد

لائبریرین
محمداحمد بھائی کے بلاگ رعنائیِ خیال پہ یہ غزل اس طرح موجود ہے۔

غزل

زمیں پہ چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا
کٹا کے پر کو پرندہ اُڑان سے بھی گیا

تباہ کر گئی پکے مکان کی خواہش
میں اپنے گاؤں کے کچے مکان سے بھی گیا

پرائی آگ میں جل کر بھی کیا ملا تجھ کو
اُسے بچا نہ سکا اپنی جان سے بھی گیا


بُھلا دیا تو بُھلانے کی انتہا کردی
وہ شخص اب مرے وہم و گمان سے بھی گیا

کسی کے ہاتھ کا نکلا ہوا وہ تیر ہوں میں
حدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا

شاہد کبیر

نشان زدہ شعر ریختہ پہ اِس طرح درج ہے

پرائی آگ میں کودا تو کیا ملا شاہدؔ​

اُسے بچا نہ سکا اپنی جان سے بھی گیا​

ہماری سورس کیا تھی یہ تو ہمیں یاد نہیں آ رہا۔

ویسے مقطع میں شاعر کا نام ہے تو یہی ٹھیک ہو گا۔ یا ہو سکتا ہے کہ اس شعر کے دو ورژن ریلیز ہو گئے ہوں۔

مزے کی بات یہ ہے کہ یہاں یہ محسن نقوی کے نام سے شئر ہوئی ہے۔ نہ جانے کیا بات ہے کہ محسن نقوی اس حوالے سے بڑے خوش قسمت ثابت ہوئے ہیں کہ اکثر غیر معروف شعراء کا کلام محسن کے نام سے شئر کیا جاتا ہے۔ جیسے ایک شعر یہ ہے۔

محسن ہمارے ساتھ عجب سانحہ ہوا
ہم رہ گئے ہمارا زمانہ چلا گیا

یہ شعر محسن کا نہیں بلکہ کسی شوکت صاحب کا ہے اور اُن صاحب نے یا اُن کے کسی مداح نے اس بات کو منوانے کے لئے کسی جگہ پوری غزل پیش کی تھی۔ لوگوں نے شوکت صاحب کا نام شعر سے نکال کر محسن لگا دیا اور چونکہ وزن بھی برابر ہے سو شعر کو بھی کوئی فرق نہیں پڑا۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ہماری سورس کیا تھی یہ تو ہمیں یاد نہیں آ رہا۔

ویسے مقطع میں شاعر کا نام ہے تو یہی ٹھیک ہو گا۔ یا ہو سکتا ہے کہ اس شعر کے دو ورژن ریلیز ہو گئے ہوں۔

مزے کی بات یہ ہے کہ یہاں یہ محسن نقوی کے نام سے شئر ہوئی ہے۔ نہ جانے کیا بات ہے کہ محسن نقوی اس حوالے سے بڑے خوش قسمت ثابت ہوئے ہیں کہ اکثر غیر معروف شعراء کا کلام محسن کے نام سے شئر کیا جاتا ہے۔ جیسے ایک شعر یہ ہے۔

محسن ہمارے ساتھ عجب سانحہ ہوا
ہم رہ گئے ہمارا زمانہ چلا گیا

یہ شعر محسن کا نہیں بلکہ کسی شوکت صاحب کا ہے اور اُن صاحب نے یا اُن کے کسی مداح نے اس بات کو منوانے کے لئے کسی جگہ پوری غزل پیش کی تھی۔ لوگوں نے شوکت صاحب کا نام شعر سے نکال کر محسن لگا دیا اور چونکہ وزن بھی برابر ہے سو شعر کو بھی کوئی فرق نہیں پڑا۔

یعنی محسن نقوی کا اثر بہت گہرا ہے نئی نسل پہ ;)
 

محمداحمد

لائبریرین
یعنی محسن نقوی کا اثر بہت گہرا ہے نئی نسل پہ ;)

دراصل لوگوں کو اچھے شعر یاد رہ جاتے ہیں اور نسبتاً نئے شعراء یاد نہیں رہتے سو وہ جو شاعر اُنہیں زیادہ یاد رہتا ہے اُس کا نام لگا دیتے ہیں۔ جیسے جمال احسانی کا یہ شعر ہم نے پہلی بار اس طرح پڑھا:

قتیل اب تو یہی رہ گیا پتہ اُس کا
بھلی سی شکل تھی اچھا سا نام تھا اس کا

بعد میں پتہ چلا کہ قتیل کی جگہ جمال ہے اصل شعر میں۔
 
Top