پیاسا صحرا
محفلین
زندگي، تجھ کو جيا ہے، کوئي افسوس نہيں
زہر خود ميں نے پيا ہے، کوئي افسوس نہيں
ميں نے مجرم کو بھي مجرم نہ کہا دنيا ميں
بس يہي جرم کيا ہے، کوئي افسوس نہيں
ميري قسمت ميں جو لکھے تھے، انہي کانٹوں سے
دل کے زخموں کو سيا ہے، کوئي افسوس نہيں
اب گرے سنگ کہ شيشوں کي ہو بارش، فاخر
اب کفن اوڑھ ليا ہے، کوئي افسوس نہيں
زہر خود ميں نے پيا ہے، کوئي افسوس نہيں
ميں نے مجرم کو بھي مجرم نہ کہا دنيا ميں
بس يہي جرم کيا ہے، کوئي افسوس نہيں
ميري قسمت ميں جو لکھے تھے، انہي کانٹوں سے
دل کے زخموں کو سيا ہے، کوئي افسوس نہيں
اب گرے سنگ کہ شيشوں کي ہو بارش، فاخر
اب کفن اوڑھ ليا ہے، کوئي افسوس نہيں