زندگی جب بھی تیری بزم میں لاتی ہے ہمیں

کاشفی

محفلین
زندگی جب بھی تیری بزم میں لاتی ہے ہمیں
یہ زمیں، چاند سے بہتر نظر آتی ہے ہمیں
سرخ پھولوں سے مہک اُٹھتی ہیں دل کی راہیں
دن ڈھلے یوں تیری آواز بُلاتی ہے ہمیں
یاد تیری کبھی دستک کبھی سرگوشی سے
رات کے پچھلے پہر روز جگاتی ہے ہمیں
ہر مُلاقات کا انجام جُدائی کیوں ہے
اب تو ہر وقت یہی بات ستاتی ہے ہمیں
یہ زمیں، چاند سے بہتر نظر آتی ہے ہمیں
زندگی جب بھی تیری بزم میں لاتی ہے ہمیں
 

کاشفی

محفلین
زندگی جب بھی تیری بزم میں لاتی ہے ہمیں
یہ زمیں، چاند سے بہتر نظر آتی ہے ہمیں
 
Top