مصطفیٰ زیدی زندگی دُھوپ ہے سنّاٹا ہے ۔ مصطفیٰ زیدی

فرخ منظور

لائبریرین
زندگی دُھوپ ہے سنّاٹا ہے
نکہت ِ عَارض و کاکل والو !

رات آئے گی گزر جائے گی
عاشقو ! صبر و تحمل والو !

ہم میں اور تم میں کوئی بات نہ تھی
مہ جبینوں میں تجاہل والو !

اعتبارات بھی اٹھ جائیں گے
اے غم ِ دل کے تسلسل والو !

پھر بہاروں میں وہ آئیں کہ نہ آئیں
دوستو ! زخم ِ جگر دُھلوا لو

مصطفیٰ زیدی

( مَوج مِری صدف صدف )
 
Top