عزیزانِ محترم،
آداب و تسلیمات،
جنابِ سرور بارہ بنکوئی کا کلام آپ دوستوں
کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔
امید ہے پسند فرمائینگے ۔
آداب و تسلیمات،
جنابِ سرور بارہ بنکوئی کا کلام آپ دوستوں
کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔
امید ہے پسند فرمائینگے ۔
زندگی میں لگ چکا تھا غم کا سرمایہ بہت
اس لئے شاید گنوایا ہم نے کم، پایا بہت
راندہِ ہر فصلِ گُل ہم کب نہ تھے، جو اب ہوئے
سُنتے ہیں یاروں کو یہ موسم بھی راس آیا بہت
وہ قریب آنا بھی چاہے اور گُریزاں بھی رہے
اُسکا یہ پِندارِ محبوبی مجھے بھایا بہت
کِتنی یادیں، کِتنے منظر آبدیدہ ہوگئے
جب بھی تنہا آئینہ دیکھا، وہ یاد آیا بہت
کلامِ سرور بارہ بنکوئی