زندگی کا سفر 100 روپے کے نوٹ پرختم !!!

عمر سیف

محفلین
زندگی کا سفر 100 روپے کے نوٹ پرختم !!!

اس نے گاڑی پوسٹ آفس کے باہر روک دی، "ابا یہ لیجیے آپ یہ 100 روپے رکھ لیجیے جب پینشن لے چکیں گے تو رکشے میں گھر چلے جائیے گا، مجھے دفتر سے دیر ہو رہی ہے"۔۔
بوڑھے باپ کو اُتار کر وہ تیزی سے گاڑی چلاتا ہوا آگے نکل گیا، افضل چند لمحے بیٹے کی دور جاتی ہوئی گاڑی کو دیکھتا رہا پھر ایک ہاتھ میں پینشن کے کاغذ اور ایک ہاتھ میں بیٹے کا دیا ہوا سو روپے کا نوٹ پکڑے وہ اُس لمبی سی قطار کے آخرمیں جا کر کھڑا ہو گیا جس میں اُسی جیسے بہت سے بوڑھے کھڑے تھے، سب کے چہروں پر عمر رفتہ کے نشیب و فراز پرانی قبروں پر لگے دُھندلے کتبوں کی مانند کندہ تھے۔
آج پینشن لینے کا دن تھا، قطار لمبی ہوتی جارہی تھی، پوسٹ آفس کی جانب سے پینشن کی رقم ادا کرنے کا عمل خاصا سست تھا۔ سورج آگ برساتا تیزی سے منزلیں طے کرنے میں مصروف تھا، بے رحم تپتی دھوپ بوڑھوں کو بے حال کرنے لگی، کچھ اُدھر ہی قطار میں ہی بیٹھ گئے، افضل بھی بے حال ہونے لگا، اُس نے اپنے آپ کو سنبھالنے کی بہت کوشش کی مگر ناکام رہا اور لڑکھڑا کر اُدھر قطار میں ہی بیٹھ گیا،
اچانک ذہن کے پردے پر اپنے بیٹے کا بچپن ناچنے لگا، وہ جب کبھی اچھلتے کودتے گر جاتا تو وہ کیسے دوڑ کر اُسے اپنی بانہوں میں اٹھا لیتا تھا، اس کے کپڑوں سے دھول جھاڑتا، اُس کے آنسو نکلنے سے پہلے ہی اُسے پچکارتا، پیار کرتا، مگر آج وہ خود لڑکھڑا کر دھول میں لتھڑ رہا تھا اور اُسے اٹھانے والا اُسے یہاں اس طرح چھوڑ کر چلا گیا تھا۔ وہ مٹھی کھول کر100 روپے کے اس نوٹ کو دیکھنے لگا جو صبح بیٹا اُس کے ہاتھ میں تھما کر چلا گیا تھا،
وہ سوچنے لگا کہ ساری عمر ایمانداری سے ملازمت کر کے، بیٹے کو پڑھا لکھا کر، اُس کی شادی کر کے کیا اُس کی زندگی کا سفر اس 100 روپے کے نوٹ پر آ کر ختم ہو گیا ہے؟

(ماخوذ ) بشکریہ فیسبکی۔
 

تلمیذ

لائبریرین
انتہائی پر اثر تحریر۔ شرکت کے لئے شکریہ۔
المیہ اورحقیقت یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں دن بدن ایسے واقعات میں کافی اضافہ ہو رہاہے۔
 

غدیر زھرا

لائبریرین

عمر سیف

محفلین
پسندیدگی کا شکریہ۔ ایسے بہت سے لوگ آج کل ہمارے معاشرے میں موجود ہیں ہمارے گلی محلوں میں۔ کبھی کبھی تو ہم خود بھی ایسا کر دیا کرتے ہیں۔
انہی کے دم سے گھر میں رونق ہوتی ہے۔ وہ نہیں تو گھر خالی خالی لگتا ہے۔ اللہ ہمیں اپنے والدین کا فرمانبردار بنائے۔ آمین
 
امجد بھیا میں اس بات کے بدلے آپ کو ہر پوسٹ میں ٹیگ کرتی لیکن ہزار ہا کوشش کے باوجود آپ مجھ سے ٹیگ نہیں ہوتے :cautious:

:) :) :)
میرا نسخہ آزماؤ،
اوپر بائیں جانب تلاش کا آپشن ہے وہاں کلک کر کے وہاں "ارسال کرنے والے اراکین:" والے خانے میں نام لکھتے جائیں کچھ حروف لکھنے سے ہی ناموں کی لسٹ آ جاتی ہے بس ایک نام سیلیکٹ کریں پھر کوما دے کر دوسرا نام اس طرح سارے نام سیلیکٹ کر کے وہاں سے کاپی کریں اور مراسلے میں پیسٹ کر کے نام سے پہلے @ کا نشان اور نام کے بعد سپیس دے دیں۔
کیسا؟؟

لیکن اب یہ سب بتانے کا یہ مطلب نہیں کہ سزا کے طور پہ ہر مراسلے میں ٹیگ کرو۔ شکر ہے سکون ہے کچھ ورنہ محسن نے تو پسینے چھٹوا دیے تھے آخری دنوں میں تو۔
 

غدیر زھرا

لائبریرین
میرا نسخہ آزماؤ،
اوپر بائیں جانب تلاش کا آپشن ہے وہاں کلک کر کے وہاں "ارسال کرنے والے اراکین:" والے خانے میں نام لکھتے جائیں کچھ حروف لکھنے سے ہی ناموں کی لسٹ آ جاتی ہے بس ایک نام سیلیکٹ کریں پھر کوما دے کر دوسرا نام اس طرح سارے نام سیلیکٹ کر کے وہاں سے کاپی کریں اور مراسلے میں پیسٹ کر کے نام سے پہلے @ کا نشان اور نام کے بعد سپیس دے دیں۔
کیسا؟؟

لیکن اب یہ سب بتانے کا یہ مطلب نہیں کہ سزا کے طور پہ ہر مراسلے میں ٹیگ کرو۔ شکر ہے سکون ہے کچھ ورنہ محسن نے تو پسینے چھٹوا دیے تھے آخری دنوں میں تو۔
مجھے سمجھ ہی نہیں آئی :confused2:
کاش میں کر سکتی تو میں ضرور کرتی :p
پھر آپ چاہے ورلڈ وار 3 شروع کر دیتے :D
 
مجھے سمجھ ہی نہیں آئی :confused2:
کاش میں کر سکتی تو میں ضرور کرتی :p
پھر آپ چاہے ورلڈ وار 3 شروع کر دیتے :D
اوپر تلاش کا آپشن نظر آ رہا ہے یا نہیں؟؟؟ جہاں آپ کا نام لکھا ہے بائیں جانب اطلاع نامے سے پہلے؟؟؟ وہاں تلاش پہ کلک کریں گے تو ایک باکس کھلے گا وہاں پہلی لائن چھوڑ کر دوسری لائن یعنی "ارسال کرنے والے اراکین کے نام" والی فیلڈ میں کلک کر کے کوئی نام لکھنے کی کوشش کریں کچھ حروف لکھنے کے بعد ان حروف سے شروع ہونے والے نام آ جائیں گے اپنے مطلوب نام پہ کلک کریں یا انٹر کا بٹن پریس کریں، اور اسی طرح دوسرے نام سیلیکٹ کرتی جائیں سب نام کاپی کر کے جہاں ٹیگ کرنا ہو وہاں پیسٹ کر دیں اور ہر نام سے پہلے @ اور ہر نام کے بعد سپیس دے دیں جیسے ابھی میں نے ایک مراسلے میں آپ لوگوں کو ٹیگ کیا ہے۔
 
امجد میانداد فارغ ہو کر مجھے بھی سمجھائیں۔
اوپر تلاش کے آپشن نظر پہ جائیں، جہاں آپ کا نام لکھا ہے بائیں جانب اطلاع نامے سے پہلے، وہاں تلاش پہ کلک کریں گے تو ایک باکس کھلے گا وہاں پہلی لائن چھوڑ کر دوسری لائن یعنی "ارسال کرنے والے اراکین کے نام" والی فیلڈ میں کلک کر کے کوئی نام لکھنے کی کوشش کریں کچھ حروف لکھنے کے بعد ان حروف سے شروع ہونے والے نام آ جائیں گے اپنے مطلوب نام پہ کلک کریں یا انٹر کا بٹن پریس کریں، اور اسی طرح دوسرے نام سیلیکٹ کرتے جائیں سب نام کاپی کر کے جہاں ٹیگ کرنا ہو وہاں پیسٹ کر دیں اور ہر نام سے پہلے @ اور ہر نام کے بعد سپیس دے دیں جیسے ابھی میں نے ایک مراسلے میں آپ لوگوں کو ٹیگ کیا ہے۔
 

عمر سیف

محفلین
اوپر تلاش کے آپشن نظر پہ جائیں، جہاں آپ کا نام لکھا ہے بائیں جانب اطلاع نامے سے پہلے، وہاں تلاش پہ کلک کریں گے تو ایک باکس کھلے گا وہاں پہلی لائن چھوڑ کر دوسری لائن یعنی "ارسال کرنے والے اراکین کے نام" والی فیلڈ میں کلک کر کے کوئی نام لکھنے کی کوشش کریں کچھ حروف لکھنے کے بعد ان حروف سے شروع ہونے والے نام آ جائیں گے اپنے مطلوب نام پہ کلک کریں یا انٹر کا بٹن پریس کریں، اور اسی طرح دوسرے نام سیلیکٹ کرتے جائیں سب نام کاپی کر کے جہاں ٹیگ کرنا ہو وہاں پیسٹ کر دیں اور ہر نام سے پہلے @ اور ہر نام کے بعد سپیس دے دیں جیسے ابھی میں نے ایک مراسلے میں آپ لوگوں کو ٹیگ کیا ہے۔
شکریہ شکریہ
 

غدیر زھرا

لائبریرین
اوپر تلاش کا آپشن نظر آ رہا ہے یا نہیں؟؟؟ جہاں آپ کا نام لکھا ہے بائیں جانب اطلاع نامے سے پہلے؟؟؟ وہاں تلاش پہ کلک کریں گے تو ایک باکس کھلے گا وہاں پہلی لائن چھوڑ کر دوسری لائن یعنی "ارسال کرنے والے اراکین کے نام" والی فیلڈ میں کلک کر کے کوئی نام لکھنے کی کوشش کریں کچھ حروف لکھنے کے بعد ان حروف سے شروع ہونے والے نام آ جائیں گے اپنے مطلوب نام پہ کلک کریں یا انٹر کا بٹن پریس کریں، اور اسی طرح دوسرے نام سیلیکٹ کرتی جائیں سب نام کاپی کر کے جہاں ٹیگ کرنا ہو وہاں پیسٹ کر دیں اور ہر نام سے پہلے @ اور ہر نام کے بعد سپیس دے دیں جیسے ابھی میں نے ایک مراسلے میں آپ لوگوں کو ٹیگ کیا ہے۔
شکریہ بھیا میں ابھی ٹرائی کرتی ہوں :)
 

نیلم

محفلین
بہت عمدہ تحریر ہے عمر بھائی شئیر کرنے کے لیے بہت شکریہ ،،میں نے پڑھی تھی یہ تحریر پہلے بھی :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
آنکھیں نم کرنے والی تحریر اور دعوت فکر دیتی ہے کہ ہمارا کل بھی کہیں ایسا ہی نہ ہو
انتہائی پر اثر تحریر۔ شرکت کے لئے شکریہ۔

المیہ اورحقیقت یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں دن بدن ایسے واقعات میں کافی اضافہ ہو رہاہے۔

باعث حیرت ہے یہ بات کہ آپ بھی یہ سوچتے ہیں کہ ایسا بےوجہ ہوتا ہے۔ مکافات عمل کا سبق کیوں بھول جاتے ہیں ہم۔۔۔ یہ دنیا اک کھیتی ہے۔ جو بویا جائے سو کاٹا جائے کی مثال ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ جب آپ ہر اس چیز سے ناتا توڑ لیتے ہیں جو آپ کے مستقبل میں کوئی اہم کردار ادا نہیں کر سکتی تو ایسے واقعات کا رونما ہونا چنداں اچھنبے کی بات نہیں۔ اک بہت مشہور مثال ہے کہ بیٹا جب اپنے باپ کو جنگل میں پھینکنے جاتا ہے تو اس کا باپ اسے کہتا ہے۔ بیٹا۔۔۔ ادھر مت پھینکنا۔ ادھر تو میں نے اپنے باپ کو پھینکا تھا۔ تصویر کا صرف اک رخ لے کر ہم لوگ ماتم تو کر سکتے ہیں۔ لیکن ایسے واقعات کیوں جنم لیتے ہیں۔ ان کا ادراک اس وقت تک ممکن نہیں۔ جب تک آپ ان عوامل کا اندازہ نہیں لگا لیتے۔ جن سے اس سوچ نے جنم لیا۔
آج تہذیب ہر اس چیز سے کنارہ کرنے کو بیتاب ہے جو اس کی Productivity میں رکاوٹ ڈالے۔ جب یہ سوچ لے کر کوئی نسل میدان عمل میں اترے گی۔ تو رشتوں کا نام محض کتابوں میں رہ جائے گا۔
مزید کچھ لکھنا چاہوں گا اس موضوع پر بشرطیکہ فرصت۔۔۔ والسلام
 
Top