نظام الدین
محفلین
زندگی
’’زندگی بھی گاڑی کی طرح ہوتی ہے۔ کبھی کبھی یہ پریشانیوں کے کسی جھٹکے سے رک سی جاتی ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ یہ کبھی چلے گی ہی نہیں، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ کوئی بھی موسم چاہے وہ مایوسی یا قنوطیت کا ہی کیوں نہ ہو، اُسے بدلنا ہی ہوتا ہے۔ یہ ہی فطرت کا قانون ہے۔‘‘ وہ ہنستے ہوئے کہہ رہا تھا۔ ’’اور پتا ہے کہ غیر موافق حالات بھی اسپیڈ بریکر کی طرح ہوتے ہیں۔ کبھی کبھی تو اچانک ہی سامنے آجاتے ہیں، وقتی طور پر جھٹکا ضرور لگتا ہے لیکن کچھ ہی دیر بعد زندگی کی سڑک بھی ہموار ہوکر رواں دواں ہوجاتی ہے۔‘‘
(صائمہ اکرم کے ناول ’’موسم گل حیراں ہے‘‘ سے اقتباس‘‘
’’زندگی بھی گاڑی کی طرح ہوتی ہے۔ کبھی کبھی یہ پریشانیوں کے کسی جھٹکے سے رک سی جاتی ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ یہ کبھی چلے گی ہی نہیں، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ کوئی بھی موسم چاہے وہ مایوسی یا قنوطیت کا ہی کیوں نہ ہو، اُسے بدلنا ہی ہوتا ہے۔ یہ ہی فطرت کا قانون ہے۔‘‘ وہ ہنستے ہوئے کہہ رہا تھا۔ ’’اور پتا ہے کہ غیر موافق حالات بھی اسپیڈ بریکر کی طرح ہوتے ہیں۔ کبھی کبھی تو اچانک ہی سامنے آجاتے ہیں، وقتی طور پر جھٹکا ضرور لگتا ہے لیکن کچھ ہی دیر بعد زندگی کی سڑک بھی ہموار ہوکر رواں دواں ہوجاتی ہے۔‘‘
(صائمہ اکرم کے ناول ’’موسم گل حیراں ہے‘‘ سے اقتباس‘‘