زندہ دلان لاہور! اے لاہور کے باسیو! توجہ توجہ توجہ !!

فاخر

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
زندہ دلان لاہور! اے لاہور کے باسیو ، اہل علم و کمال ،محققو ، ناقدو ادیبو اور شاعرو!!

توجہ توجہ توجہ !!!
(علامہ خادم حسین رضوی صاحب کے انداز میں) :LOL::LOL:

اِدھر کئی ماہ سے خطوطِ غالب پر کام چل رہا ہے۔عودِ ہندی میں جن شہروں، ممالک، اشخاص اور کتب ورسائل وغیرہم کا ذکر غالبؔ نے کیا ہے ،ان شہروں اور شخصیات کی مختصر اور جامع تاریخ ترتیب دی جارہی ہے۔خیر سے لاہور کا ذکر غالبؔ نے عود ہندی میں صفحہ نمبر 239 پر مولوی عزیز الدین کے نام لکھے خط میں کیا ہے۔اب لاہور کی جنم کنڈلی اور قدیم ترین تاریخ درج کرنا ضروری ٹھہرا نیز جدید تاریخ بھی درج کرنا لازمی ہے۔
اس لئے قدیم و جدید تاریخ کی معلومات کیلئے جب راقم نے انٹر نیٹ کھنگالا تو تاریخ لاہور کے متعلق 3 کتاب ملی۔ اور ستم تو یہ ہے کہ ان میں سے دو کتاب کا نام بھی ایک ’’تاریخ لاہور‘‘ ہی ہے۔ تیسری کتاب ’’تاریخ شہر لہور‘‘ مرتبہ بھولا ناتھ وارث کے نام سے ملی ۔’’تاریخ لاہور ‘‘ میں سے ایک کو کنھیا لال نامی شخص نے ترتیب دیا ہے۔ جب کہ دوسرے کو سید محمد لطیف صاحب نے ترتیب دیا ہے۔ میں اس سلسلے میں اہل علم کے تعاون کا طالب ہوں۔ جاننا چاہوں گا کہ اس میں کون سی کتاب زیادہ مستند ہے؟ سید محمد لطیف صاحب کی یا پھر کنہیا لال کی۔ ذیل میں دونوں کتابوں کا لنک بھی پیش ہے۔

1: سید محمد لطیف کی ترتیب دی ہوئی ’’تاریخ لاہور‘‘ کا لنک ۔

http://s745899874.online-home.ca/KB/Tareekh-e-Lahore PU-6605/WQB.pdf



2: کنہیا لال کی ترتیب دی ہوئی تاریخ لاہور کا لنک :

Tarikh E Lahore .. تاریخ لاھور از کنھیا لال : kanhaiya laal ۔۔ کنھیا لال : Free Download, Borrow, and Streaming : Internet Archive

زندہ دلوں سے یہی توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ اس سلسلے میں رہنمائی فرما کر زندہ دلی کا ثبوت دیں گے۔ ویسے تو گنہ گار لاہور کا نام ہی سنا ہے اور ہماری دہلی سے محض 409 کیلو میٹر کے فاصلے پر ہے ؛لیکن………..اے بسا آرزو کہ خاک شدہ !
چائے تو ویسے لاہور والے ہی پلائیں گے، دہلی والے بریانی کھلاسکتے ہیں ، البتہ پان کھانے کیلئے کراچی جانا پڑے گا؛ کیوں کہ پنجاب والے پان کے عادی نہیں ہوتے، بھائیو ادھر کے( ھندوستان کے) پنجابیوں کی بھی یہی حالت ہے۔ اللہ بخشے انہیں ، قدرت نے انہیں پان اور پان مسالہ جات کا ذوق بخشا ہی نہیں۔ ہم جیسا خاندانی پان اور پان مسالہ کا عادی جالندھر جاکر بھگت چکا ہے :p:p:ROFLMAO::ROFLMAO:
 
آخری تدوین:

فرخ منظور

لائبریرین
وعلیکم السلام
یہ دونوں کتابیں ہی مستند ہیں جناب۔ میں لاہور سے ہوں۔ البتہ بھولا ناتھ والی کتاب کے بارے میں میں پہلی مرتبہ سن رہا ہوں۔
 

فاخر

محفلین
وعلیکم السلام
یہ دونوں کتابیں ہی مستند ہیں جناب۔ میں لاہور سے ہوں۔ البتہ بھولا ناتھ والی کتاب کے بارے میں میں پہلی مرتبہ سن رہا ہوں۔
شکریہ ! یہ دونوں کتاب زیر مطالعہ ہے ۔ البتہ دونوں کتاب کے مطالعہ کے دوران یہ علم ضرور ہوا کہ کنھیا لال نے تاریخ میں ’’ڈنڈی‘‘ ماری ہے ۔ سید محمد لطیف صاحب کی مرتب کردہ تاریخ لاہور مستند ،مفصل اور مدلل بھی ہے۔ سید محمد لطیف صاحب نے تاریخ گوئی کا حق ادا کردیا ۔ نہایت ہی شرح و بسط اور تاریخی مراجع سے دل خوش کردیا ۔ اللہ ان کو (سید محمد لطیف صاحب کو ) شایانِ شان اجر جزیل عطا فرمائے ۔
 
Top