الف نظامی
لائبریرین
زہے نصیب ، میں سرکار کے دیار میں ہوں
سلاموں اور درودوں کے آبشار میں ہوں
مرا قیام و سفر ہے ہوائے رحمت میں
کب اپنے ہوش میں، کب اپنے اختیار میں ہوں
سبب بنے ہیں حضوری کامیری نعت کے حرف
مجھے ہے فخر کہ میں بھی کسی شمار میں ہوں
نہ اب شعورِ سوال اورنہ اب حواسِ طلب
کرم کے بعد کرم ہی کے انتظار میں ہوں
نکالئے مجھے اس قید سے حضور کہ میں
ہوس گزیدہ تمناؤں کے حصار میں ہوں
سلامِ رخصتِ محشر مگر مرے آقا
یہ غم سنائے نہ جاکر کہ پھر غبار میں ہوں
سلاموں اور درودوں کے آبشار میں ہوں
مرا قیام و سفر ہے ہوائے رحمت میں
کب اپنے ہوش میں، کب اپنے اختیار میں ہوں
سبب بنے ہیں حضوری کامیری نعت کے حرف
مجھے ہے فخر کہ میں بھی کسی شمار میں ہوں
نہ اب شعورِ سوال اورنہ اب حواسِ طلب
کرم کے بعد کرم ہی کے انتظار میں ہوں
نکالئے مجھے اس قید سے حضور کہ میں
ہوس گزیدہ تمناؤں کے حصار میں ہوں
سلامِ رخصتِ محشر مگر مرے آقا
یہ غم سنائے نہ جاکر کہ پھر غبار میں ہوں