یوسف-2
محفلین
زیادہ پانی پینا بھی صحت کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے: تحقیق
نیویارک۔۔۔ این جی ٹی۔۔۔۔ عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ زیادہ پانی پینا صحت کے لئے فائدہ مند ہے۔ لیکن طبی ماہرین نے اس تصور کو غلط قرار دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ضروری طور پر پانی کے استعمال سے جسم میں مائع کی مقدار غیر مناسب حد تک بڑھ جاتی ہے جو سوڈیم کی مقدار کو کم کردیتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹی وی پروگرامز اور اشتہارات میں زیادہ سے زیادہ پانی استعمال کرنے پر زور دیا جاتا ہے، جو درست نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق ساٹھ سے ستر کلوگرام وزن کے ایک عام انسان کو دن میں دو لٹر سے زیادہ پانی نہیں پینا چاہئے۔ (خبر کا اختتام)
بحوالہ روزنامہ جنگ کراچی تازہ ترین۔ 12 ستمبر 2013 ء
دو لٹر کا مطلب ہے دس گلاس (عام سائز) پانی۔ عام طور سے ایک انسان بارہ گھنٹہ متحرک یعنی فعال رہتا ہے۔ بقیہ بارہ گھنٹوں میں سے تین چار گھنٹے “غیر فعال” جبکہ کم و بیش آٹھ گھنٹہ سویا رہتا ہے۔ گویا اسے اپنے بارہ فعال گھنٹوں میں دس گلاس پانی پینا ہے، اگر اس کا وزن 60-70 کلوگرام ہے۔ (اوسطاً ہر گھنٹہ میں ایک گلاس پانی) وزن اس سے کم ہو تو آٹھ گلاس اور زیادہ ہوتو بارہ گلاس تک پانی پینا چاہئے۔ پانی کی یہی مقدار طبی ماہرین کے مطابق “موزوں مقدار” ہے۔ اس سے کم پانی پینا بھی نقصان دہ ہے اور اس سے زیادہ بھی۔ الا یہ کہ انسان کسی مرض میں مبتلا ہو اور اُسے ڈاکٹر نے پانی پینے سے متعلق کوئی خصوصی ہدایات دے رکھی ہو۔واضح رہے کہ اس “دو لٹر پانی” میں وہ “سب کچھ” شامل ہے، جو انسان دن بھر “پیتا” رہتا ہے، جیسے سادہ پانی، شربت، دودھ، لسی، چائے، کافی وغیرہ وغیرہ۔ ہاں اس “پینے” میں سگریٹ، حقہ، سگار وغیرہ شامل نہیں ہیں
نیویارک۔۔۔ این جی ٹی۔۔۔۔ عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ زیادہ پانی پینا صحت کے لئے فائدہ مند ہے۔ لیکن طبی ماہرین نے اس تصور کو غلط قرار دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ضروری طور پر پانی کے استعمال سے جسم میں مائع کی مقدار غیر مناسب حد تک بڑھ جاتی ہے جو سوڈیم کی مقدار کو کم کردیتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹی وی پروگرامز اور اشتہارات میں زیادہ سے زیادہ پانی استعمال کرنے پر زور دیا جاتا ہے، جو درست نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق ساٹھ سے ستر کلوگرام وزن کے ایک عام انسان کو دن میں دو لٹر سے زیادہ پانی نہیں پینا چاہئے۔ (خبر کا اختتام)
بحوالہ روزنامہ جنگ کراچی تازہ ترین۔ 12 ستمبر 2013 ء
دو لٹر کا مطلب ہے دس گلاس (عام سائز) پانی۔ عام طور سے ایک انسان بارہ گھنٹہ متحرک یعنی فعال رہتا ہے۔ بقیہ بارہ گھنٹوں میں سے تین چار گھنٹے “غیر فعال” جبکہ کم و بیش آٹھ گھنٹہ سویا رہتا ہے۔ گویا اسے اپنے بارہ فعال گھنٹوں میں دس گلاس پانی پینا ہے، اگر اس کا وزن 60-70 کلوگرام ہے۔ (اوسطاً ہر گھنٹہ میں ایک گلاس پانی) وزن اس سے کم ہو تو آٹھ گلاس اور زیادہ ہوتو بارہ گلاس تک پانی پینا چاہئے۔ پانی کی یہی مقدار طبی ماہرین کے مطابق “موزوں مقدار” ہے۔ اس سے کم پانی پینا بھی نقصان دہ ہے اور اس سے زیادہ بھی۔ الا یہ کہ انسان کسی مرض میں مبتلا ہو اور اُسے ڈاکٹر نے پانی پینے سے متعلق کوئی خصوصی ہدایات دے رکھی ہو۔واضح رہے کہ اس “دو لٹر پانی” میں وہ “سب کچھ” شامل ہے، جو انسان دن بھر “پیتا” رہتا ہے، جیسے سادہ پانی، شربت، دودھ، لسی، چائے، کافی وغیرہ وغیرہ۔ ہاں اس “پینے” میں سگریٹ، حقہ، سگار وغیرہ شامل نہیں ہیں