عباد اللہ
محفلین
ریگِ رواں میں کھو نہ جا ،درک یہ پیچ و خم نہ کر
دہر میں جی کو مت لگا ،زیست پہ یہ کرم نہ کر
خلقتِ کج نگاہ کو اپنا شریکِ غم نہ کر
دل میں کسک تو لے کے پھر گوشہء چشم نم نہ کر
اور بھی حشر ہیں ابھی! اور بھی ہیں قیامتیں!
اے دل مضطرب قرار! سینے میں ایسے رم نہ کر
شعر بھی ہو نہیں سکا رات بھی رائگاں گئی
خیر یہ راہ شوق ہے سود و زیاں کا غم نہ کر
عباد اللہ
دہر میں جی کو مت لگا ،زیست پہ یہ کرم نہ کر
خلقتِ کج نگاہ کو اپنا شریکِ غم نہ کر
دل میں کسک تو لے کے پھر گوشہء چشم نم نہ کر
اور بھی حشر ہیں ابھی! اور بھی ہیں قیامتیں!
اے دل مضطرب قرار! سینے میں ایسے رم نہ کر
شعر بھی ہو نہیں سکا رات بھی رائگاں گئی
خیر یہ راہ شوق ہے سود و زیاں کا غم نہ کر
عباد اللہ
آخری تدوین: