کاشفی
محفلین
سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون کی حالت تشویشناک
سینکڑوں نہتے فلسطینیوں کے قاتل سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یروشلم: (آن لائن) سینکڑوں نہتے فلسطینیوں کے قاتل سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے کومے کی حالت میں ہسپتال میں زیر علاج شیرون کی حالت تیزی سے بگڑتی جا رہی ہے۔ یہ بات اس ہسپتال کی جانب سے کہی گئی جہاں شیرون داخل ہیں۔ 85 سالہ شیرون 2006ء میں اپنی سیاسی زندگی کے عروج پر تھے کہ فالج کے بعد کومے میں چلے گئے۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق وہ اب کبھی کبھی اپنی آنکھیں کھولتے ہیں اور انگلیاں ہلاتے ہیں۔ تل ہشومر ہسپتال جہاں شیرون گزشتہ آٹھ برسوں سے زیرعلاج ہیں کے ترجمان آمر مروم نے بتایا کہ شیرون کی طبی حالت گزشتہ کچھ روز سے مسلسل گرتی جا رہی ہے۔ تاہم مروم نے اس سلسلے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ اس سلسلے میں ایریل شیرون کے بیٹے سے بھی گفتگو کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے بھی اس بابت کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق شیرون گردوں کے ناکارہ ہونے کے گہرے مسائل کا شکار ہو گئے ہیںجب کہ ان کے اہل خانہ ہسپتال میں موجود ہیں۔ گزشتہ برس ستمبر میں ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے شیرون کے جسم میں نئی فیڈنگ ٹیوب ڈالی تھی۔ شیرون کسی دور میں اسرائیل کی سب سے اہم مگر متنازع شخصیت تھے۔ انہیں اسرائیل کے معروف ترین جرنیلوں میں شامل کیا جاتا تھا اور ان کے بارے میں مشہور تھا کہ بعض اوقات وہ احکامات تک ماننے سے انکار کر دیتے تھے۔ اپنی سخت طبیعت کی وجہ سے انہیں ’دی بلڈوزر‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔ تاہم ایک طرح ان کے ناقدین انہیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے تھے تاہم عمومی طور پر یہ بھی کہا جاتا تھا کہ وہ اپنے ذمہ لگا کام مکمل کر کے چھوڑتے ہیں۔
سینکڑوں نہتے فلسطینیوں کے قاتل سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یروشلم: (آن لائن) سینکڑوں نہتے فلسطینیوں کے قاتل سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے کومے کی حالت میں ہسپتال میں زیر علاج شیرون کی حالت تیزی سے بگڑتی جا رہی ہے۔ یہ بات اس ہسپتال کی جانب سے کہی گئی جہاں شیرون داخل ہیں۔ 85 سالہ شیرون 2006ء میں اپنی سیاسی زندگی کے عروج پر تھے کہ فالج کے بعد کومے میں چلے گئے۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق وہ اب کبھی کبھی اپنی آنکھیں کھولتے ہیں اور انگلیاں ہلاتے ہیں۔ تل ہشومر ہسپتال جہاں شیرون گزشتہ آٹھ برسوں سے زیرعلاج ہیں کے ترجمان آمر مروم نے بتایا کہ شیرون کی طبی حالت گزشتہ کچھ روز سے مسلسل گرتی جا رہی ہے۔ تاہم مروم نے اس سلسلے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ اس سلسلے میں ایریل شیرون کے بیٹے سے بھی گفتگو کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے بھی اس بابت کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق شیرون گردوں کے ناکارہ ہونے کے گہرے مسائل کا شکار ہو گئے ہیںجب کہ ان کے اہل خانہ ہسپتال میں موجود ہیں۔ گزشتہ برس ستمبر میں ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے شیرون کے جسم میں نئی فیڈنگ ٹیوب ڈالی تھی۔ شیرون کسی دور میں اسرائیل کی سب سے اہم مگر متنازع شخصیت تھے۔ انہیں اسرائیل کے معروف ترین جرنیلوں میں شامل کیا جاتا تھا اور ان کے بارے میں مشہور تھا کہ بعض اوقات وہ احکامات تک ماننے سے انکار کر دیتے تھے۔ اپنی سخت طبیعت کی وجہ سے انہیں ’دی بلڈوزر‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔ تاہم ایک طرح ان کے ناقدین انہیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے تھے تاہم عمومی طور پر یہ بھی کہا جاتا تھا کہ وہ اپنے ذمہ لگا کام مکمل کر کے چھوڑتے ہیں۔