سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون کی حالت تشویشناک

کاشفی

محفلین
سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون کی حالت تشویشناک
206987_67645415.jpg

سینکڑوں نہتے فلسطینیوں کے قاتل سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

یروشلم: (آن لائن) سینکڑوں نہتے فلسطینیوں کے قاتل سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے کومے کی حالت میں ہسپتال میں زیر علاج شیرون کی حالت تیزی سے بگڑتی جا رہی ہے۔ یہ بات اس ہسپتال کی جانب سے کہی گئی جہاں شیرون داخل ہیں۔ 85 سالہ شیرون 2006ء میں اپنی سیاسی زندگی کے عروج پر تھے کہ فالج کے بعد کومے میں چلے گئے۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق وہ اب کبھی کبھی اپنی آنکھیں کھولتے ہیں اور انگلیاں ہلاتے ہیں۔ تل ہشومر ہسپتال جہاں شیرون گزشتہ آٹھ برسوں سے زیرعلاج ہیں کے ترجمان آمر مروم نے بتایا کہ شیرون کی طبی حالت گزشتہ کچھ روز سے مسلسل گرتی جا رہی ہے۔ تاہم مروم نے اس سلسلے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ اس سلسلے میں ایریل شیرون کے بیٹے سے بھی گفتگو کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے بھی اس بابت کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق شیرون گردوں کے ناکارہ ہونے کے گہرے مسائل کا شکار ہو گئے ہیںجب کہ ان کے اہل خانہ ہسپتال میں موجود ہیں۔ گزشتہ برس ستمبر میں ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے شیرون کے جسم میں نئی فیڈنگ ٹیوب ڈالی تھی۔ شیرون کسی دور میں اسرائیل کی سب سے اہم مگر متنازع شخصیت تھے۔ انہیں اسرائیل کے معروف ترین جرنیلوں میں شامل کیا جاتا تھا اور ان کے بارے میں مشہور تھا کہ بعض اوقات وہ احکامات تک ماننے سے انکار کر دیتے تھے۔ اپنی سخت طبیعت کی وجہ سے انہیں ’دی بلڈوزر‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔ تاہم ایک طرح ان کے ناقدین انہیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے تھے تاہم عمومی طور پر یہ بھی کہا جاتا تھا کہ وہ اپنے ذمہ لگا کام مکمل کر کے چھوڑتے ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
ہزاروں نہتے فلسطینیوں کا قاتل اسرائیل کا سابق وزیراعظم ایریل شیرون چل بسا
216532-israeli-1389445864-395-640x480.jpg

ایریل شیرون پر 2006ء میں فالج کاحملہ ہوا تھا جس کے بعد سے وہ 8 برسوں سے کوما میں تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
تل ابيب: اپنی زندگی میں ہزاروں نہتے فلسطینیوں کے قاتل اور اسرائیل کا سابق وزیراعظم ایریل شیرون طویل علالت کے بعد چل بسا ہے وہ گزشتہ 8سال سے کومہ میں تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائلی شہر تل ابیب کے تل شومر اسپتال میں کئی برسوں سے زیر علاج ایریل شیرون کے جسم میں ڈاکٹروں نے غذا کے داخلے کے لئے نئی نالی ڈالی تھی جس کے بعد ان کی طبیقت میں تبدریج خرابی آتی گئی اور گزشتہ کچھ دنوں سے ان کے گردے بھی ناکارہ ہوگئے تھے جس کی وجہ سے ان کی صحت سے متعلق تشویش میں اضافہ ہوگیا تھا اور ڈاکٹروں نے ان کے اہل خانہ کو جواب دے دیا تھا۔ اور آج ان کے انتقال کا باضابطہ اعلان کردیا گیا ہے۔
ایریل شیرون کو سیاسی اور عسکری اداروں میں کافی اثر و رسوخ حاصل تھا، اس کی وجہ ان کا فوجی کیریئر تھا وہ اسرائیل کے قیام سے 2006 تک تمام جنگوں میں حصہ لے چکے تھے، فلسطینی کیمپوں صابرہ اور شتیلہ میں اس ہی کے حکم پر سیکڑوں نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔ انہوں نے اپنی زندگی میں کئی اہم عہدوں پر ذمہ داریاں نبھائی تھیں، وہ کئی برسوں تک فلسطینی عوام کے خلاف نفرت انگیز جذبات کی حامل جماعت لیکوڈ پارٹی میں رہے اور ملک کے وزیر اعظم منتخب ہوئے۔
2005 میں انہوں نے یک طرفہ طور پر غزہ پٹی سے اسرائیلی فوجوں کے انخلا کا اعلان کرتے ہوئے وہاں گزشتہ 38 برس پرانا اسرائیلی ملٹری کنٹرول ختم کر دیا جس کے بعد پارٹی قیادت سے اختلافات پر انہوں نے لیکوڈ پارٹی سے علیحدگی اختیار کر کے اعتدال پسند نظریات کی حامل کادیمہ پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔ 2006 میں ان پر فالج کا حملہ ہوا جس کے بعد وہ کوما میں چلے گئے، کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی حکومت ہر سال ان کےعلاج پر 440 ملین ڈالر خرچ کرتی تھی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ہزاروں نہتے فلسطینیوں کا قاتل اسرائیل کا سابق وزیراعظم ایریل شیرون چل بسا
216532-israeli-1389445864-395-640x480.jpg

ایریل شیرون پر 2006ء میں فالج کاحملہ ہوا تھا جس کے بعد سے وہ 8 برسوں سے کوما میں تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
تل ابيب: اپنی زندگی میں ہزاروں نہتے فلسطینیوں کے قاتل اور اسرائیل کا سابق وزیراعظم ایریل شیرون طویل علالت کے بعد چل بسا ہے وہ گزشتہ 8سال سے کومہ میں تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائلی شہر تل ابیب کے تل شومر اسپتال میں کئی برسوں سے زیر علاج ایریل شیرون کے جسم میں ڈاکٹروں نے غذا کے داخلے کے لئے نئی نالی ڈالی تھی جس کے بعد ان کی طبیقت میں تبدریج خرابی آتی گئی اور گزشتہ کچھ دنوں سے ان کے گردے بھی ناکارہ ہوگئے تھے جس کی وجہ سے ان کی صحت سے متعلق تشویش میں اضافہ ہوگیا تھا اور ڈاکٹروں نے ان کے اہل خانہ کو جواب دے دیا تھا۔ اور آج ان کے انتقال کا باضابطہ اعلان کردیا گیا ہے۔
ایریل شیرون کو سیاسی اور عسکری اداروں میں کافی اثر و رسوخ حاصل تھا، اس کی وجہ ان کا فوجی کیریئر تھا وہ اسرائیل کے قیام سے 2006 تک تمام جنگوں میں حصہ لے چکے تھے، فلسطینی کیمپوں صابرہ اور شتیلہ میں اس ہی کے حکم پر سیکڑوں نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔ انہوں نے اپنی زندگی میں کئی اہم عہدوں پر ذمہ داریاں نبھائی تھیں، وہ کئی برسوں تک فلسطینی عوام کے خلاف نفرت انگیز جذبات کی حامل جماعت لیکوڈ پارٹی میں رہے اور ملک کے وزیر اعظم منتخب ہوئے۔
2005 میں انہوں نے یک طرفہ طور پر غزہ پٹی سے اسرائیلی فوجوں کے انخلا کا اعلان کرتے ہوئے وہاں گزشتہ 38 برس پرانا اسرائیلی ملٹری کنٹرول ختم کر دیا جس کے بعد پارٹی قیادت سے اختلافات پر انہوں نے لیکوڈ پارٹی سے علیحدگی اختیار کر کے اعتدال پسند نظریات کی حامل کادیمہ پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔ 2006 میں ان پر فالج کا حملہ ہوا جس کے بعد وہ کوما میں چلے گئے، کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی حکومت ہر سال ان کےعلاج پر 440 ملین ڈالر خرچ کرتی تھی۔
میں نے شیبا میڈیکل سینٹر پڑھا تھا نہ کہ تل شومر اسپتال
 
Top