ساتھ چھوٹا ہے تو پھر کوئی سبب تو ہوگا

محمل ابراہیم

لائبریرین
تعلق چاہے جس سے بھی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے آخری سانس تک نبھانا اچّھا لگتا ہے
مجھے یاد ہے وہ بوگن ویلیا کا پودا۔۔۔۔۔۔
جس سے بے پناہ پیار تھا مُجھے
صبح شام اُسے پانی دینا۔۔۔۔اُس کی دیکھ بھال کرنا
میرا پسندیدہ مشغلہ تھا۔۔۔۔
شام میں رنگ برنگی تتلیاں اُس پر منڈلاتی
میں اُن کی پنکھوں کے نقش و نگار دیکھا کرتی
کالی،نیلی،پیلی،ست رنگی ۔۔۔۔بےشمار تتلیاں
ہاں مجھے یاد آتا ہے کہ میں اُس پودے میں۔۔۔
گھنٹوں بیٹھ کر کونپلیں گنا کرتی تھی۔۔۔۔۔آٹھ ،دس،بارہ
مگر نہیں۔۔۔۔۔اُن کی تعداد تو ان گنت ہوتی تھی
اور میری خوشی کی مقدار بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پھر کیا ہوا اس چہیتے پودے کو ایک دِن کاٹنا پڑا۔۔۔۔۔
بہت روئی،نہ کاٹنے کی لاکھ تدبیریں کیں
مگر کچھ نہ ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔
اُسے کٹنا ہی تھا،کیوں کہ اُس کی آڑ میں بھڑ نے چھتّا لگا لیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سنہرے رشتے،
پر خلوص رشتے،
محبت کے رشتے،
دوستی کے رشتے،
کسی بھی قسم کے رشتے۔۔۔۔۔
ہر ایک کو سہیجنا پڑتا ہے، سینچنا پڑتا ہے۔۔۔۔۔۔
کیوں کہ لا پرواہی انہیں مُرجھا دیتی ہے۔۔۔۔
سکھا دیتی ہے۔۔۔۔۔۔
مگر اُن رشتوں کا کیا جنہیں بہت توجہ کے بعد بھی روگ لگ جاتا ہے۔۔۔۔۔جس کے پتے موسمِ خزاں سے پہلے ہی زرد آلود ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
شاید اُن کی آڑ میں بھی کوئی بھڑ اپنا چھتا بنا لیتا ہے
بد گمانی کا چھتا،
بے یقینی کا چھتا،
شک کا چھتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میرے نزدیک رشتے تو بوگن ویلیا ہوتے ہیں ۔۔۔۔
انہیں سینچو،سنوارو،ان کا خیال رکھو
انہیں شک اور بدگمانی کا دیمک نہ لگنے دو۔۔۔۔۔۔۔
کیوں کہ جڑ سے کاٹے جانے کا دکھ تمہیں نہیں معلوم
یہ دکھ صرف بوگن ویلیا جانتا ہے ۔۔۔۔
یہ دکھ وہ رشتہ جانتا ہے جو کل تھا۔۔۔۔
مگر آج نہیں ہے۔۔۔۔۔۔کہیں نہیں

سحؔر
 

شمشاد

لائبریرین
بہت خوب بلکہ بہت ہی خوب نظم ہے۔
لیکن ان نظم کو تم نے کوئی عنوان نہیں دیا۔

یا پھر یہی عنوان ہے "ساتھ چھوٹا ہے تو پھر کوئی سبب تو ہوگا"
 

شمشاد

لائبریرین
یہ میری رائے تھی۔ لیکن تم جس سے صلاح لیتی ہو، ان سے پوچھ لو، پھر عنوان تبدیل کرنا۔
 
ہمارے خیال میں ایسے کچھ سخت اصول نہیں ہیں نظم کا نام رکھنے کے لیے۔ رکھنا چاہیں تو ایک لفظ رکھ لیں، ایک مکمل مصرع رکھ لیں، نہ رکھنا چاہیں تو صرف ایک نظم کہہ دیں۔ یہ تو شاعر کی اپنی صوابدید پر ہے۔

ہمیں یہ بتلائیے کہ کیا اسے "آپ کی نثری شاعری" کے زمرے میں منتقل کردیا جائے؟
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
ہمارے خیال میں ایسے کچھ سخت اصول نہیں ہیں نظم کا نام رکھنے کے لیے۔ رکھنا چاہیں تو ایک لفظ رکھ لیں، ایک مکمل مصرع رکھ لیں، نہ رکھنا چاہیں تو صرف ایک نظم کہہ دیں۔ یہ تو شاعر کی اپنی صوابدید پر ہے۔

ہمیں یہ بتلائیے کہ کیا اسے "آپ کی نثری شاعری" کے زمرے میں منتقل کردیا جائے؟

شکریہ سر
جی بے شک نوازش ہوگی۔
 

الف عین

لائبریرین
محمد خلیل الرحمٰن کیا یہ نثری نظم محمل نے اصلاح سخن میں پوسٹ کی تھی؟ اگر ہاں تو وہیں رہنے دیتے۔ یہ زمرہ ان لوگوں کے لئے چھوڑ دیا جائے جو نہ اصلاح چاہتے ہیں اور بزعم خود سمجھتے ہیں کہ شاعری کی ہے۔ لیکن واقعی اگر کوئی مستند شاعر بھی نثری نظم پوسٹ کرے تو؟ کم از کم میں تو پسند نہیں کرتا کہ میری نثری نظم بھی اس زمرے کے جہنم میں جھونک دی جائے!
 
محمد خلیل الرحمٰن کیا یہ نثری نظم محمل نے اصلاح سخن میں پوسٹ کی تھی؟ اگر ہاں تو وہیں رہنے دیتے۔ یہ زمرہ ان لوگوں کے لئے چھوڑ دیا جائے جو نہ اصلاح چاہتے ہیں اور بزعم خود سمجھتے ہیں کہ شاعری کی ہے۔ لیکن واقعی اگر کوئی مستند شاعر بھی نثری نظم پوسٹ کرے تو؟ کم از کم میں تو پسند نہیں کرتا کہ میری نثری نظم بھی اس زمرے کے جہنم میں جھونک دی جائے!
استادِ محترم انہوں نے یہ نظم اردو نثر میں پوسٹ کی تھی۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
استادِ محترم انہوں نے یہ نظم اردو نثر میں پوسٹ کی تھی۔
جی سر میں
ہائیں ۔۔۔ اچھا بھلا تو بحر میں لکھ لیتی ہو بیٹا، پھر یہ ’’نثری شاعری‘‘ کی بدعت میں کاہے کو مبتلا ہو گئیں؟؟؟؟ :)

سر بس شوقاً لکھ دیا میں نے ۔ٹھیک ہے میں اسے انشائیہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔
 
Top