یہاں پرہم پرانی یادوں اور سچے واقعات کی محفل سجائیں گے۔ وہ پُرانی دوستی کی باتیں ، بچپن کی شرارتیں، پُرانے گھر کی یادیں اور اُن لوگوں کی باتیں جو اب یادوں میں بستیں ہیں۔ اگر آپ کے پاس بھی پُرانی یادوں کا خزانہ ہے، تو ضرور شامل ہوں۔
 
آپ کی زندگی میں کوئی نا کوئی شخص ایسا ضرور ہوتا ہے جو آپ سے بہت زیادہ پیار کرتا ہے ۔ کسی کے دل میں پیار ڈالنا یہ بھی اللہ پاک ہی کا کام ہے ۔ ایسا ہی پیار میری دادی مجھ سے کرتی تھی۔ اللہ اُنہیں جنت نصیب فرمائے ۔ آمین!

میری دادی ہمیں کبھی کبھی رات میں سوتے وقت سچے واقعات سُنایا کرتی تھی۔ اُن واقعات میں سے ایک واقعہ میں آپ کے ساتھ یہاں شئیر کررہا ہوں یہ واقعہ بالکل سچا ہے۔ میرے دادا ایک بہت ہی پرہیز گار شخص تھے ۔ اِنہوں نے بتایا کہ ہمارے گھر پر کچھ لوگ حملہ کرنے کی غرض سے پلاننگ بنا رہے تھے۔ میرے دادا کو خواب میں اُن کے پیر صاحب بتا کر گئے کہ آپ کے گھر پر آج کچھ لوگوں کا حملہ ہوگا۔ آپ نے یاسین شریف کا پورے گھر پر حصار باندھ کر مسجد میں بیٹھ جانا ہے اور ذکر وغیرہ کرتے رہنا ہے۔ جیسا میرے دادا کےپیر صاحب نے اُنہیں خواب میں آکر بتایا اُنہوں نے ویسے ہی کیا ۔حصار کرکے گھر کے قریب مسجد میں بیٹھ گئے ۔ جیسا بتایا گیا تھا ۔ دوسرے گاوں سے حملہ آور آئے اور بہت بڑی تعداد میں آئے ۔

صبح ہوئی تو ہمارے دادا کے پاس اُس گروہ کا سردار آیا اور میرے دادا سے معافی مانگنے لگا اور کہا کے مُلا رمضان تیری کتنی بڑی فوج ہے ۔ باہر آکر دیکھ تیری فوج نے میرے حملہ آوروں کے ساتھ کیا کیاہے۔ میرے دادا اُس کے ساتھ باہر گئے تو دیکھا بہت سارے لوگ زخمی ہوئے تھے۔ اور لاٹھیاں ڈنڈے پڑے ہوئے تھے ایسا لگتا تھا جیسے بہت بڑی کوئی جنگ ہوئی ہے۔ یہ واقعہ میرپور خاص کے ایک گاوں جھڈو کا ہے۔ جھڈو میں کچھ فاصلے پر جاکر آج بھی ہمارے دادا کے نام سے ایک گوٹھ ہے جس کا نام ملا جو گوٹھ ہے۔اور وہاں پر میرے دادا اور اُن کے پیر کی بھی قبر ہے ۔میرے دادا کے پیر کا نام لاکھے پیر ہے۔ اِن کی قبر بھی اُس ہی گاوں میں ہے۔
 
آخری تدوین:
Top