Imran Niazi
محفلین
سلام اساتزہِ محترم
سارے آنسو بہا کے نکلے تھے
دل کو پتھر بنا کے نکلے تھے
تیری ہر بات سچ سمجھ بیٹھے
ہم بھی ناداںبلا کے نکلے تھے
ہم سے احوال پُوچھنے والے
دوست اُس بے وفا کے نکلے تھے
کیسے عمران مڑ کے ہم دیکھیں
کشتیوںکو جلا کے نکلے تھے
سارے آنسو بہا کے نکلے تھے
دل کو پتھر بنا کے نکلے تھے
تیری ہر بات سچ سمجھ بیٹھے
ہم بھی ناداںبلا کے نکلے تھے
ہم سے احوال پُوچھنے والے
دوست اُس بے وفا کے نکلے تھے
کیسے عمران مڑ کے ہم دیکھیں
کشتیوںکو جلا کے نکلے تھے