عباد اللہ
محفلین
شوریدگانِ دہر کی حالت نظر میں ہے
سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے
توجیہہ اس کی کچھ نگہ دیدہ ور میں ہے؟
کیا رمز ہے جو معرکہ ء خیر و شر میں ہے؟
کیا شے حیاتِ محض ہے کیا شے ہے زندگی؟
اک وضعِ التباس کہ فکر و نظر میں ہے
زیرِ فلک رکھے جسے ہر حال پر ملال
دل ایسی کوئی شے بھی کہیں خشک و تر میں ہے؟
جس کا وقوف صرف دل آزردگاں کو ہے
اک بات ہے جو صحبت اہل نظر میں ہے
یک گونہ اضطراب ہے یک گونہ بے کلی
دل ہے کہ ایک حلقہ ء وحشت اثر میں ہے
وہ آب و تاب جو ترا وصفِ جمال ہے
نے لعل نے گہر نہ ہی شمس و قمر میں ہے
یوں تو عباد اپنی نظر میں بھی کچھ نہیں
لیکن ہر آن اس نگہ معتبر میں ہے
سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے
توجیہہ اس کی کچھ نگہ دیدہ ور میں ہے؟
کیا رمز ہے جو معرکہ ء خیر و شر میں ہے؟
کیا شے حیاتِ محض ہے کیا شے ہے زندگی؟
اک وضعِ التباس کہ فکر و نظر میں ہے
زیرِ فلک رکھے جسے ہر حال پر ملال
دل ایسی کوئی شے بھی کہیں خشک و تر میں ہے؟
جس کا وقوف صرف دل آزردگاں کو ہے
اک بات ہے جو صحبت اہل نظر میں ہے
یک گونہ اضطراب ہے یک گونہ بے کلی
دل ہے کہ ایک حلقہ ء وحشت اثر میں ہے
وہ آب و تاب جو ترا وصفِ جمال ہے
نے لعل نے گہر نہ ہی شمس و قمر میں ہے
یوں تو عباد اپنی نظر میں بھی کچھ نہیں
لیکن ہر آن اس نگہ معتبر میں ہے
آخری تدوین: