ساغر اعظمی : دھوپ میں غم کی جو میرے ساتھ آیا ہوگا

سید زبیر

محفلین
دھوپ میں غم کی جو میرے ساتھ آیا ہوگا
دھوپ میں غم کی جو میرے ساتھ آیا ہوگا​
وہ کوئی ا ور نہیں میرا ہی سایہ ہوگا​
یہ جو دیوار پہ کچھ نقش ہیں دھندلے دھندلے​
اس نے لکھ لکھ کے میرا نام مٹایا ہو​
جن کے ہونٹوں پہ تبسم ہے مگر آنکھ ہے نم​
اس نے غم اپنا زمانے سے چھپایا ہوگا​
بے تعلق سی فضا ہوگی رہِ غربت میں​
کوئی اپنا ہی ملے گا نہ پرایا ہوگا​
اتنا ناراض ہو کیوں اس نے جو پتھر پھینکا​
اس کے ہاتھوں سے کبھی پھول بھی آیا ہوگا​
میری ہی طرح میرے شعر ہیں رسوا ساغر​
کس کو اس طرح محبت نے سنایا ہوگا​
ساغر اعظمی​
 
جن کے ہونٹوں پہ تبسم ہے مگر آنکھ ہے نم
اس نے غم اپنا زمانے سے چھپایا ہوگا
بہت خوب شعر​
شکیب جلالی کا ایک شعر یاد آ گیا​
جو سوچا تو سلوٹوں سے بھری ہے روح تمام​
دیکھا تو ا ک شکن نہیں لباس میں​
اللہ کریم آپ کو خوش رکھے آمین​
 

باباجی

محفلین
واہ بہت خوبصورت کلام
جن کے ہونٹوں پہ تبسم ہے مگر آنکھ ہے نم​
اس نے غم اپنا زمانے سے چھپایا ہوگا​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
جن کے ہونٹوں پہ تبسم ہے مگر آنکھ ہے نم​
اس نے غم اپنا زمانے سے چھپایا ہوگا​
بے تعلق سی فضا ہوگی رہِ غربت میں​
کوئی اپنا ہی ملے گا نہ پرایا ہوگا​
واہ بہت ہی عمدہ انتخاب سر۔۔۔ زبردست (y)
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب
اتنا ناراض ہو کیوں اس نے جو پتھر پھینکا
اس کے ہاتھوں سے کبھی پھول بھی آیا ہوگا
میری ہی طرح میرے شعر ہیں رسوا ساغر
کس کو اس طرح محبت نے سنایا ہوگا
 
Top