فرخ منظور
لائبریرین
ترجمہ از سعدی شیرازی : ساقیا می ده که ما دردی کش میخانهایم
---------------------------------------------------------
---------------------------------------------------------
ساقیا مے دے کہ ہیں ُدرد ِ کش ِ پیمانہ ہم
میکدے سے آشنا ہیں ، عقل سے بیگانہ ہم
میکدے سے آشنا ہیں ، عقل سے بیگانہ ہم
آہ مثل ِ شمع ہم نے خود کو سوزاں کرلیا
جس طرف ہے روئے جانانہ ، وہیں پروانہ ہم
اہل ِ دانش کو نہ ایسی بات کہنی چاہئے
کیا برا ہے عاقلوں کا ہیں اگر دیوانہ ہم
گرچہ اپنے دوستوں کی نیکنامی ہے عیاں
لیک قلاّشی کے ہاتھوں بن گئے افسانہ ہم
لوگ کہتے ہیں کہ جاہ و فضل ہے فرزانگی
لیک کیا کیجئے کہ ہیں رندان ِ نافرزانہ ہم
سعدیا ساغر بکف ہو کر ذرانعرہ لگا
"ساقیا مے دے کہ ہیں درد ِ کش ِ پیمانہ ہم"
منظوم ترجمہ: شاہد فاروق
جس طرف ہے روئے جانانہ ، وہیں پروانہ ہم
اہل ِ دانش کو نہ ایسی بات کہنی چاہئے
کیا برا ہے عاقلوں کا ہیں اگر دیوانہ ہم
گرچہ اپنے دوستوں کی نیکنامی ہے عیاں
لیک قلاّشی کے ہاتھوں بن گئے افسانہ ہم
لوگ کہتے ہیں کہ جاہ و فضل ہے فرزانگی
لیک کیا کیجئے کہ ہیں رندان ِ نافرزانہ ہم
سعدیا ساغر بکف ہو کر ذرانعرہ لگا
"ساقیا مے دے کہ ہیں درد ِ کش ِ پیمانہ ہم"
منظوم ترجمہ: شاہد فاروق