ماہی احمد
لائبریرین
میں نے مانا کہ تم اتنے مضبوط نہیں
تمہارے خلاف سازشیں بہت ہیں
تمہارے حکمران محض تمہیں نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں
ناانصافی، بدامنی، دہشتگردی، غربت، بھوک
نفرت
تمہاری نس نس میں سرائیت کر چکی ہے
تمہارے لوگ "کھرے سکے" نہیں رہے ہیں
ہر روز کے اس ناٹک نے
تمہارے نام کی بہت بے حرمتی کی ہے
تمہارے سر کی وہ سفید پگڑی
دنیا کی دھول میں اٹی پڑی ہے
تمہاری بہت تضحیک ہوئی ہے
میں نے مانا
کہ تم بہت پریشان ہو
تمہارا دل غم سے بھاری سے
تمہاری کمر مسائل کے بے تحاشا بوجھ سے دوہری ہو رہی ہے
تمہارے کندھے جھکے ہوئے ہیں
مگر دیکھو
دل چھوٹا مت کرو
آج تمہاری سالگرہ ہے
اپنی یہ نم آنکھیں پونچھو، اٹھو، دیکھو
نیا سورج نکلا ہے
کوئی تو ہے جو تم سے مخلص ہے
چاہے سب نہیں
مگر ایک دو ہی سہی
میں ہوں، ہم ہیں
ہم چند ایک ہی سہی
دیکھو غم مت کرو
تم ہمارے دل کی دھڑکن ہو
تم ہماری آنکھ کا تارا ہو
ہم تم سے ہیں
ہمارا حوالہ ہو تم
چاہے کوئی کچھ بھی کہہ لے
کتنا بھی کیچڑ کیوں نہ مل دے تمہارے چہرے پر
ہم اپنے دامن سے اسے صاف کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے
چاہے ایک دو ہی سہی
پر ہم کوشش کرتے رہے ہیں
کیونکہ تم ہمارا پیار ہو
امید کی کرن چاہے ننھی سی ہی کیوں نہ ہو
نہایت کمزور سی
اس بات کو ثبوت ہوتی ہے
کہ سحر ہوگی
ہر رات کے بعد
سحر ہوتی ہے
سحر ہو گی
سالگرہ مبارک!!!
میرے پیارے وطن
میرے پاکستان!!!
ان شاءاللہ برا وقت جلد ختم ہو جائے گا
اور تم پھر سے اس زمین پر ایسے روشن ہو جاؤ گے
جیسے کالی سیاہ رات کی چادر میں روشن چاند
جیتے رہو
خوش رہو
ہنستے مسکراتے رہو
میرا اللہ سوہنا تمہارا حامی و ناصر ہو۔۔۔
تمہارے خلاف سازشیں بہت ہیں
تمہارے حکمران محض تمہیں نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں
ناانصافی، بدامنی، دہشتگردی، غربت، بھوک
نفرت
تمہاری نس نس میں سرائیت کر چکی ہے
تمہارے لوگ "کھرے سکے" نہیں رہے ہیں
ہر روز کے اس ناٹک نے
تمہارے نام کی بہت بے حرمتی کی ہے
تمہارے سر کی وہ سفید پگڑی
دنیا کی دھول میں اٹی پڑی ہے
تمہاری بہت تضحیک ہوئی ہے
میں نے مانا
کہ تم بہت پریشان ہو
تمہارا دل غم سے بھاری سے
تمہاری کمر مسائل کے بے تحاشا بوجھ سے دوہری ہو رہی ہے
تمہارے کندھے جھکے ہوئے ہیں
مگر دیکھو
دل چھوٹا مت کرو
آج تمہاری سالگرہ ہے
اپنی یہ نم آنکھیں پونچھو، اٹھو، دیکھو
نیا سورج نکلا ہے
کوئی تو ہے جو تم سے مخلص ہے
چاہے سب نہیں
مگر ایک دو ہی سہی
میں ہوں، ہم ہیں
ہم چند ایک ہی سہی
دیکھو غم مت کرو
تم ہمارے دل کی دھڑکن ہو
تم ہماری آنکھ کا تارا ہو
ہم تم سے ہیں
ہمارا حوالہ ہو تم
چاہے کوئی کچھ بھی کہہ لے
کتنا بھی کیچڑ کیوں نہ مل دے تمہارے چہرے پر
ہم اپنے دامن سے اسے صاف کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے
چاہے ایک دو ہی سہی
پر ہم کوشش کرتے رہے ہیں
کیونکہ تم ہمارا پیار ہو
امید کی کرن چاہے ننھی سی ہی کیوں نہ ہو
نہایت کمزور سی
اس بات کو ثبوت ہوتی ہے
کہ سحر ہوگی
ہر رات کے بعد
سحر ہوتی ہے
سحر ہو گی
سالگرہ مبارک!!!
میرے پیارے وطن
میرے پاکستان!!!
ان شاءاللہ برا وقت جلد ختم ہو جائے گا
اور تم پھر سے اس زمین پر ایسے روشن ہو جاؤ گے
جیسے کالی سیاہ رات کی چادر میں روشن چاند
جیتے رہو
خوش رہو
ہنستے مسکراتے رہو
میرا اللہ سوہنا تمہارا حامی و ناصر ہو۔۔۔
ماہی احمد
آخری تدوین: