سامن مچھلیاں سمندر میں راستے کا تعین کیسے کرتی ہیں؟

سمندر اور میٹھے پانی کی مچھلیوں (سامن) کے بارے میں ایک نئی تحقیق سامنے آئی ہے، جس کی مدد سے اس راز سے پردہ اٹھ سکتا ہے کہ وہ دریاؤں تک پہنچنے کے لیےکھلے سمندر میں ہزاروں میل کا سفر کیسے کرتی ہیں۔
یہ مچھلیاں انڈے دینے کی عمر سے پہلے سمندر میں ہزاروں میل کا سفر کرتے ہوئے اپنے دریاؤں میں پہنچتی ہیں۔ سائنسدانوں نے اُن کے اس سفر کے طریقہ کار کا پتہ چلانے کے لیے فشریز کے دستاویزات پر مبنی 56 سال کے ڈیٹا کا جائزہ لیا ہے، جو ان مچھلیوں کے کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں دریائے فریزر میں لوٹنے سے متعلق ہے۔
ان مچھلیوں نے جزیرہ وینکور کے گرد جو راستہ اختیار کیا اس سے زمین کی مقناطیسی فیلڈ کی شدت میں تبدیلوں سے تعلق کا پتہ چلتا ہے۔
یہ تحقیق کرنٹ بائیولوجی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ اس مطالعے کی ٹیم کے سربراہ نتھان پٹمان کہتے ہیں: ’’ہمارے خیال میں ہوا یہ کہ سامن نے انڈے دینے کی عمر سے قبل دریا کو چھوڑا اور وہ سمندر میں داخل ہوئیں تو انہوں نے مقناطیسی فیلڈ کو نقش کرتے ہوئے راستے کے طور پر نشان لگا لی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’جب وہ انڈے دینے کی عمر تک پہنچنے کے بعد واپس لوٹتی ہیں تو یہ ان کے لیے پراکسی کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ انہیں ان کے دریائی نظام کے قریب لے جاتا ہے اور پھر دیگر نشانیاں بھی مل جاتی ہوں گی۔‘‘
یہ اعدادوشمار اس لیے جمع کیے گئے کیونکہ سامن مچھلیاں فشریز کی صعنت کے لیے بہت اہم ہیں۔ اس نو کی دیگر آبی حیات، یعنی کچھوؤں کے بارے میں پہلے سے ہی یہ بات جانی جاتی ہے کہ وہ مقناطیسی فیلڈ کی مدد سے راستہ تلاش کرتے ہیں۔
ہمارے سیارے (زمین) کی ارضِ مقناطیسی یکساں ہے اور اس کے بارے میں پیشن گوئی کی جا سکتی ہے۔ پولز سے خط اُستوا کی جانب بڑھنے پر یہ کمزور ہوتی چلی جاتی ہے۔
مقناطیسی قطبِ شمالی کی ڈھلان تقریباﹰ 58 مائیکروٹیسلا (مقناطیسی فیلڈ کا یونٹ) جبکہ خطِ استوا کی 24 ہے۔
اورگون سے نکلنے والی سامن مچھلیاں کینیڈا یا الاسکا کے شمال میں بحرالکاہل میں دو سے چار سال بسر کرنے کے بعد انڈے دینے کی عمر میں واپس لوٹتی ہیں۔
سائنسدانوں کی قیاس آرائیوں کے مطابق وہ ساحل سے جنوب کی جانب اس وقت تک سفر کرتی ہیں جب تک وہ اس مقام پر نہ پہنچ جائیں جہاں کی مقناطیسی فیلڈ اس وقت کے برابر ہو جب وہ انڈے دینے کی عمر سے قبل وہاں سے گزری تھیں۔
پٹمان کا کہنا ہے کہ دریائے کولمبیا کے حوالے سے ماضی میں کیے گئے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ مقناطیسی شدت میں ہر تین برس کے عرصے میں کسی بھی جانب 30 کلومیٹر سے کم فاصلے پر تبدیلی ہوتی ہے۔
 

عسکری

معطل
اچھا کیونکر ہو کہ انجام کار کسی کے پیٹ میں پہنچ جاتی ہے۔

یہ وہی ہیں شمشاد بھائی جو پانی پر الٹا تیرتی ہین نا ۔ ریچھ ان کو دبوچ دبوچ کر کھاتے ہیں جب یہ چھلانگیں مار مار کر الٹا اوپر جانا چاہتی ہین اور انڈے دینے کے بعد مر جاتی ہین اور سارک گل سڑ جاتی ہیں :(
 
Top