" سانحہِ ساہیوال " خُدایا ! تُو نےبھی کیا وہ درندگی دیکھی ؟ لہو اُگلتی جو بچوں نے زندگی دیکھی نہ بھول پائے گی چشمِ فلک اسے صدیوں صفی جو خصلتِ انساں کی سفلگی دیکھی