فاروق احمد بھٹی
محفلین
سانحہِ پشاور
ہر طرف بکھرے ہیں لاشے اور فضا غمگین ہے
اے پشاور شام تیری خون سے رنگین ہے
لاشوں سے لپٹی ہوئی مائیں ہیں اور آہ و فغاں
باپ ہیں بے کس سے اور بہنیں بھی ہیں ماتم کناں
خون کے پیاسے تھے وحشی کس قدر بیباک تھے
ترس بچوں پر نہ کھایا اس قدر سفاک تھے
اس قدر ظالم بھی ہو سکتا ہے کوئی فتنہ گر
جان بچوں کی بھی لے سکتا ہے کوئی الحذر
کچھ تعلق دین سے انکا نہیں اہلِ صفا
بربریت کر رہے ہیں لے کے بس نامِ خدا
ہے یہ کیسا امتحاں مالک مرے کر در گذر
بھیک تجھ سے مانگتے ہیں ہو کرم کی اب نظر
(فاروق احمد)
ہر طرف بکھرے ہیں لاشے اور فضا غمگین ہے
اے پشاور شام تیری خون سے رنگین ہے
لاشوں سے لپٹی ہوئی مائیں ہیں اور آہ و فغاں
باپ ہیں بے کس سے اور بہنیں بھی ہیں ماتم کناں
خون کے پیاسے تھے وحشی کس قدر بیباک تھے
ترس بچوں پر نہ کھایا اس قدر سفاک تھے
اس قدر ظالم بھی ہو سکتا ہے کوئی فتنہ گر
جان بچوں کی بھی لے سکتا ہے کوئی الحذر
کچھ تعلق دین سے انکا نہیں اہلِ صفا
بربریت کر رہے ہیں لے کے بس نامِ خدا
ہے یہ کیسا امتحاں مالک مرے کر در گذر
بھیک تجھ سے مانگتے ہیں ہو کرم کی اب نظر
(فاروق احمد)