نوشین فاطمہ عبدالحق
محفلین
حیف ! اس دور میں کس در پہ سوالی جائے؟
گر کہا جائے کہ مخلص سے دعا لی جائے !
زندگی ایسی سخی ہے کہ قضا جیسی بلا
اس کے در پر اگر آئے تو نہ خالی جائے
پیٹ کہتا ہے کہ بس اور نہیں گنجائش
آنکھ بھوکی ہے ابھی , بھوک مٹا لی جائے
خوبصورت تو ہے پر وجہ ذلالت بھی ہے
یہ ہی بہتر ہے کہ تصویر چھپا لی جائے
دیکھ کر لوگ فراموش کیے جاتے ہیں
اس سے اچھا ہے کہ چلمن ہی گرا لی جائے
کچھ نہ کچھ ہم سے بھی دریافت کیا جائے گا
کیوں نہ پلکوں پہ ابھی نیند گرا لی جائے
پیاری ماں ! آخری تصویر بنا لے مرے ساتھ
اس سے پہلے کہ مری لاش اٹھا لی جائے
گر کہا جائے کہ مخلص سے دعا لی جائے !
زندگی ایسی سخی ہے کہ قضا جیسی بلا
اس کے در پر اگر آئے تو نہ خالی جائے
پیٹ کہتا ہے کہ بس اور نہیں گنجائش
آنکھ بھوکی ہے ابھی , بھوک مٹا لی جائے
خوبصورت تو ہے پر وجہ ذلالت بھی ہے
یہ ہی بہتر ہے کہ تصویر چھپا لی جائے
دیکھ کر لوگ فراموش کیے جاتے ہیں
اس سے اچھا ہے کہ چلمن ہی گرا لی جائے
کچھ نہ کچھ ہم سے بھی دریافت کیا جائے گا
کیوں نہ پلکوں پہ ابھی نیند گرا لی جائے
پیاری ماں ! آخری تصویر بنا لے مرے ساتھ
اس سے پہلے کہ مری لاش اٹھا لی جائے