طالش طور
محفلین
سر الف عین
یاسر شاہ
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
چاہت کا ہورہا ہے سامان رفتہ رفتہ
وہ بن رہے ہیں دل کے مہمان رفتہ رفتہ
تری خاموشی نے مجھ کو بے خود سا کر دیا ہے
لٹنے لگے ہیں دل کے ارمان رفتہ رفتہ
کوچے میں تیرے جا کر ہم خود کو بھول آئے
ہونے لگے خطا کیوں اوسان رفتہ رفتہ
کیوں لگ رہا ہے مجھ کو ہر درد کے لیے اب
ان کی نظر بنی ہے درمان رفتہ رفتہ
اس چشمِ آفریں کا کیسا اثر ہے دل پر
بننے لگی محبت ایمان رفتہ رفتہ
مدت سے جی رہا تھا تنہا میں اس جہاں میں
واقف سا ہو گیا اک انجان رفتہ رفتہ
وہ جیسے جیسے میرے نزدیک آرہے تھے
سانسوں میں اٹھ رہا تھا طوفان رفتہ رفتہ
رہنے دو مجھ کو اپنے پہلو میں چند لمحے
ملنے دو وصل کا کچھ فیضان رفتہ رفتہ
معیار زندگی کا اونچا ہوا ہے لیکن
پستی میں جا رہا ہے انسان رفتہ رفتہ
تری ہر صفت بنی ہے مری شاعری کا عنواں
ہو جائے گا مکمل دیوان رفتہ رفتہ
ان وحشتوں کو طالش چھوڑو سکون ڈھونڈو
کم ہو ہی جائے گا یہ ہیجان رفتہ رفتہ
یاسر شاہ
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
چاہت کا ہورہا ہے سامان رفتہ رفتہ
وہ بن رہے ہیں دل کے مہمان رفتہ رفتہ
تری خاموشی نے مجھ کو بے خود سا کر دیا ہے
لٹنے لگے ہیں دل کے ارمان رفتہ رفتہ
کوچے میں تیرے جا کر ہم خود کو بھول آئے
ہونے لگے خطا کیوں اوسان رفتہ رفتہ
کیوں لگ رہا ہے مجھ کو ہر درد کے لیے اب
ان کی نظر بنی ہے درمان رفتہ رفتہ
اس چشمِ آفریں کا کیسا اثر ہے دل پر
بننے لگی محبت ایمان رفتہ رفتہ
مدت سے جی رہا تھا تنہا میں اس جہاں میں
واقف سا ہو گیا اک انجان رفتہ رفتہ
وہ جیسے جیسے میرے نزدیک آرہے تھے
سانسوں میں اٹھ رہا تھا طوفان رفتہ رفتہ
رہنے دو مجھ کو اپنے پہلو میں چند لمحے
ملنے دو وصل کا کچھ فیضان رفتہ رفتہ
معیار زندگی کا اونچا ہوا ہے لیکن
پستی میں جا رہا ہے انسان رفتہ رفتہ
تری ہر صفت بنی ہے مری شاعری کا عنواں
ہو جائے گا مکمل دیوان رفتہ رفتہ
ان وحشتوں کو طالش چھوڑو سکون ڈھونڈو
کم ہو ہی جائے گا یہ ہیجان رفتہ رفتہ